
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مولانا کے ساتھ پہلے بھی ہمارا تعلق رہا ہے لیکن ہم کسی ایک جماعت کے ساتھ نہیں ہم جمہوریت کے ساتھ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اڈیالہ جیل میں والد سے ملاقات کے بعد اپنے ایک بیان میں کہا کہ سلیکٹیڈ حکومت سیاسی لوگ نہیں کٹھ پتلی ہیں، میں بھی یہی سمجھتا ہوں اسی لیے عمران خان کو استعفی دینا چاہیے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ سلیکٹیڈ وزیراعظم امیچور ہیں ان کے پاس مسائل کا حل نہیں، حکومت کی زمہ داری دھرنے کا سیاسی حل نکالنا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا یہ بھی کہنا تھا کہ لاڑکانہ میں الیکشن نہیں سیلیکشن تھا ، فافن کی رپورٹ میں الیکشن میں باقاعد گیاں بیان کی گئیں ہیں اور پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ آمریت کی مخالفت کی ہے اور اب بھی کریں گے۔
اپنے بیان میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم اپنے انسانی حقوق کا مطالبہ کررہے ہیں کیونکہ ججز نے جیل حکام کو طبی سہولیات دینے کے لیے کہا ہے لیکن غیر جمہوری قوتیں قوانین پرعمل نہ کرتے ہوئے سیاسی قیدی کو تشدد اور حقوق سے محروم رکھ رہی ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ زرداری پر مقدمہ راولپنڈی میں چل رہا ہے جبکہ کیس سندھ کا ہے نہ صرف یہ بلکہ شہید ذوالفقار بھٹو کا بھی راولپنڈی میں عدالتی قتل کیا گیا تھا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم نے کسی کو احتحاج اور دھرنے سے نہیں روکا، ہم آزادی مارچ کی اخلاقی اور سیاسی حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ انھیں خوش آمدید بھی کہیں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں لانگ مارچ اور جلسے ہوئے ، اب اگر حکومت عدالتوں کو دباؤ اور نیب کو مخالفین کے خلاف جمہوری راستہ بند کریں گے تو احتجاج ہم بھی کرے گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News