
سربراہ اکرم درانی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی مشترکہ استعفے کی تجویز زیر غور ہے اور ملک گیر شٹر ڈاؤن اور لاک ڈاؤن بھی کرینگے۔
اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے مشترکہ گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن نے کہا ہے کہ ہم حکومت سے رابطہ کرنے کے مخالف نہیں ہیں لیکن عمران خان نے جو تنقیدی تقریر کی تھی وہ نبھی مناسب نہیں ہے۔
رہبر کمیٹی اجلاس میں مختلف تجاویز پر بات ہوئی ہے جس میں پارلیمنٹ سے مطترکہ استعفے اور ملک میں پہیہ جام ہڑتال زیر غور ہیں۔
اکرم خان درانی نے کہا کہ لاکھوں لوگ ہمارے قافلے میں شامل ہیں مگر ایک پتہ بھی نہیں ٹوٹا اور حکومت ٹرانسپورٹروں کو ہمیں گاڑیاں دینے سے منع کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد سے جو معاہدہ کیا گیا ہے اس کی پاسداری کی جارہی ہے لیکن معاہدے کے خلاف ورزی پہلے حکومت کی طرف سے کی گئی ہے۔
دوسری جانب احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے ملک کی معیشت تباہ کر دی ہے اور حکومت ملک کی معاشی سلامتی کیلئے خطرہ ہے جبکہ ملکی مفاد کیلئے اپوزیشن جماعتیں متفق ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ حیران ہوں کہ کرتار پور میں سکھوں کے آنے کیلئے پاسپورٹ کی شرط ختم کر دی گئی ہے، عمران خان بھارتی شہریوں کو پاسپورٹ کے بغیر پاکستان آنے کا فیصلہ کر رہے ہیں جس سے ملک کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News