
پشاور ہائی کورٹ نے بغیر پرمٹ افغان مہاجرین کے پاکستان میں کاروبار سے متعلق حکم نامہ جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومت کو افغان مہاجرین کے کاروبار سے متعلق قواعد وضع کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالتی حکم نامہ کے مطابق معظم بٹ ایڈوکیٹ نے بغیر ورک پرمٹ افغان مہاجرین کے پاکستان میں کاروبار کے خلاف کیس دائر کیا تھا۔
عدالتی حکم نامہ میں کہا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت افغان مہاجرین کے کاروبار اور نقل وحرکت وضع کرنے کے لئے قانونی کارروائی کرے۔
عدالتی حکم نامہ میں یہ بھی کہا گیا کہ مہاجرین بغیر اجازت پناہ لینے والے ملک میں کاروبار نہیں کر سکتے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل فغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستان، افغانستان اور مہاجرین کے لیےاقوام متحدہ کے ادارے یواین ایچ سی آر پر مشتمل سہ فریقی کمیشن کے دو روز سے جاری اجلاس کے اختتام پر اس تجویز پر اتفاق کیا گیا تھا کہ پاکستان کے مختلف شہروں میں تقریباً گذشتہ تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے مقیم افغان مہاجرین کی قیام میں مزید دو سال کی توسیع کی جائے۔
انھوں نے کہا تھا کہ پاکستان نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ افغان شہروں کو مقررہ مدت سے پہلے ان کے ملک سے زبردستی نہیں نکالا جائے گا جب تک وہ خود رضاکارانہ طورپر جانے کےلیے تیار نہ ہوں۔
انھوں نے مزید کہا تھا کہ ایک سو رکنی افغان وفد بہت جلد پاکستان کا دورہ کرے گا جہاں وہ غیر قانونی طورپر مقیم افغان شہریوں کی نشاندہی کرے گا۔
وفاقی وزیر برائے سیفران عبدالقادر بلوچ نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا تھا کہ معاہدے کے رو سے افغان شہری سنہ 2017 کے اختتام تک پاکستان میں رہ سکتے ہیں اور اس دوران انھیں زبردستی نہیں نکالا جائے گا۔
اجلاس میں افغانستان کے وزیر برائے مہاجرین سید حسین عالمی بلخی، پاکستان کے وفاقی وزیر برائے سیفران عبد القادر بلوچ اور یو این ایچ سی آر کے نمائندوں نے شرکت کی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News