چیئرمین نیب نے میگاکرپشن کیسز میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کرنے کی منظوری دیدی۔
چیئر مین نیب جسٹس ر جاوید اقبال کی زیرصدارت میں میگاکرپشن کیسز کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے۔
اجلاس کے دوران شہبازشریف،حمزہ شہباز کے کیسز اور چوہدری شوگرمل کیس ، رائے ونڈ روڈ کی تعمیر کیس میں نوازشریف اور شہبازشریف کے کیسز کا بھی جائزہ لیا گیا جبکہ چیئرمین نیب کا کہنا تھا گزشتہ چند ماہ میں نیب نے اکہتر ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کے خلاف 50 کروڑ کی رقم بینک اکاؤنٹ سے برآمد کی گئی جبکہ ان کا 4 کنال کا گھر پنجاب حکومت کو دیا جارہا ہے اور اب اسحاق ڈار کا گھر فروخت کرکے رقم قومی خزانے میں جمع ہوگی۔
چیئرمین نیب نے بتایا کہ اکرام نوید سے ایک ارب مالیت کی جائیدادیں برآمد ہوئی ہیں۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب افسران کی کسی بھی سیاسی جماعت سے وابستگی نہیں ہے، مقدمات کی تحقیقات وائٹ کالر کرائم کے زمرے میں آتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل قومی احتساب بیورو(نیب) کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کی اجازت مل گئی تھی جبکہ لاہور کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیر خزانہ و مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم اسحاق ڈارکی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر محفوظ شدہ فیصلہ بھی سنا دیا تھا۔
احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی روکنے کی درخواست مستردکرتے ہوئےنیب کو جائیداد نیلام کرنے کی اجازت دے دی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News