رانا ثناءاللہ کی درخواست ضمانت خارج

انسداد منشیات عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کی ضمانت کی درخواست خارج کردی۔
تفصیلات کے مطابق انسداد منشیات عدالت کے جج شاکر حسین کی جانب سے سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سنایا گیا۔
اس سے قبل رانا ثناء اللہ کے وکیل فرہاد ولی شاہ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اے این ایف نے الزام عائد کیا کہ رانا ثناءاللہ کے اسٹاف ممبر نےہمارے اوپر اسلحہ تان لیا تھاجبکہ اے این ایف کے ممبران پر اسلحہ نہیں تاناگیا یہ جھوٹا الزام عائد کیا گیاہے۔
فاضل جج نےفرہاد علی شاہ سے استفسار کیا کہ آپ فریش لیگل گراؤنڈ پر بحث کریں یہ سب کچھ پرانی باتیں ہیں۔
رانا ثناءاللہ کے وکیل نے کہا کہ سیف سٹی اتھارٹی کے کیمروں نے رانا ثناءاللہ کے موقف درست قرار دیاہے۔
وکیل نے مزید کہا کہ رانا ثناءاللہ چار ماہ سے جیل میں ہیں اور وہ دل کے مریض ہیں۔وہ ٹرائل کا سامنا کریں گے ہم نے بریت کی درخواست دائر نہیں بلکہ درخواست ضمانت کی استدعا کی ہے۔
فرہاد علی شاہ کا کہنا تھا کہ رانا ثناءاللہ کی میڈیکل رپورٹس درخواست ضمانت کی فائل کے ساتھ نتھی ہیں۔ان کابلڈ پریشر کبھی بھی خطرناک حد تک بڑھ سکتا ہے۔
رانا ثناءاللہ کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی ان کی درخواست ضمانت منظور کی جائے ۔
اس موقع پر اے این ایف کے وکیل نےعدالت کو بتایا کہ رانا ثناءاللہ کے وکلاء نے پرانی لیگل گراونڈ پر درخواست ضمانت دائر کی ہے۔رانا ثناءاللہ کے وکلاء نے عدالت سے حقائق چھپائے ہیں ۔لاہور ہائیکورٹ کی درخواست ضمانت میں بھی یہی لیگل گراؤنڈ تھی۔
اے این ایف کے وکیل کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز کے اندر کوئی بڑی چیز نہیں جو رانا ثناءاللہ کے وکلاء بڑی خوشی محسوس کررہے ہیں ۔سی سی ٹی وی فوٹیج ہم نے نہیں بنائی وہ سیف سٹی اتھارٹی کے کیمروں اور موٹروے کے کیمروں سے ملی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رانا ثناء اللہ کے وکلاء کیمروں کی فوٹیج لے کر آئے اور عدالت سے درخواست ضمانت مانگ رہے ہیں ۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد رانا ثناءاللہ کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News