
فردوس عاشق اعوان نے توہین عدالت کیس میں جمع کرائے گئے اپنے تحریری جواب میں کہا ہے کہ وہ غیر مشروط معافی کے بعد خود کو ہائی کورٹ کے رحم و کرم پر چھوڑتی ہیں۔
تفصیلات کے مطا بق چیف جسٹس اطہر من اللہ نے معاملے کی سماعت کی اور وزیراعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کی جانب سے تحریری جواب جمع کرایا گیا۔
ذرائع کے مطابق اپنے تحریری جواب میں فردوس عا شق نے کہا کہ عدالت اور ججز سے متعلق 29 اکتوبر کی پریس کانفرنس میں اپنے ریمارکس غیر مشروط واپس لیتی ہوں،پریس کانفرنس کے دوران مجھ سے خاص پیرائے(ٹارگٹڈ) میں سوال کیا گیا، میری پریس کانفرنس صرف نواز شریف کے زیرالتوا کیس سے متعلق نہیں تھی۔
جواب کے متن میں شامل ہے کہ میرا کہنے کا مقصد یہ نہیں تھا کہ عدالت نواز شریف کو خصوصی ریلیف دے رہی ہے، میں نے کہا کہ ہفتے کے روز سماعت سے زیرالتوا کیسز میں عام سائلین بھی مستفید ہو سکیں گے۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی نے توہین عدالت کا شوکاز نوٹس واپس لینے کی بھی استدعا کی ۔
ذرائع کے مطا بق چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وفاقی وزیر غلام سرور خان اور فردوس اعوان کا کیس یکجا کرتے ہوئے دونوں کابینہ ارکان کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا ہے جبکہ عدالت نے سماعت 14 نومبر تک ملتوی کر دی۔
دوسری جانب فردوس عاشق نے استدعا کی کہ میرا کیس الگ رکھیں، غلام سرور خان کے ساتھ نتھی نہ کریں، یہ ان کا انفرادی فعل ہے۔
اس دوران چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ایسا نہ کہیں آپ لوگ ایک ہی کابینہ سے ہیں، آپ کو تو عوام کا اعتماد اداروں پر مزید بڑھانے کی ضرورت ہے لیکن اگر وفاقی وزیر ایسے بیانات دینگے تو لوگوں کا اعتماد ختم ہو جائے گا جس کا نقصان حکومت کو ہی ہوگا۔
فردوس عاشق اعوان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بھی گفتگوکی اور کہا کہ عدالت پر اعتماد ہے، عدالت چاہتی ہے وفاقی حکومت ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔
فردوس عاشق نے مزید کہا کہ نوازشریف کی ضمانت پر عدالت سے پوچھا جائے، میڈیکل بورڈ نے جو رائے دی ہے اس پر یقین کرناچاہیے، ڈاکٹرز سیاستدان نہیں ہیں کم از کم ان پر اعتماد کرلینا چاہیے۔
انھوں نے آزادی مارچ کے بارے میں با ت کرتے ہوئے کہا کہ سردی میں بیٹھے ورکرز کو مولانا کی جانب سے بسترا دینا چاہیے، مولانا صاحب! عمران خان پاکستان کے لئے لازم و ملزوم ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News