
اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیریں مزاری کی سربراہی میں کمیشن قائم کرتے ہوئےجیل میں قیدیوں کی حالت زار سے متعلق بڑا اقدام اٹھالیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جیلوں میں قیدیوں کی حالت زار سے متعلق تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کمیشن کو سات دن کے اندر پہلی میٹنگ کرنے کی ہدایت جبکہ وزارت صحت کو چاروں صوبوں میں قیدیوں کے لئے خصوصی میڈیکل بورڈز بھی قائم کرنے کی بھی ہدایت کی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے تحت سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری ہیلتھ بھی کمیشن کے رکن ہوں گےجبکہ سابق ڈی جی ایف آئی اے طارق کھوسہ بھی کمیشن کا حصہ ہوں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے بیانیے میں کہا گیا ہے کہ بے یار و مددگار قیدیوں سے متعلق اقدامات وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
ہائیکورٹ کے بیانیے میں یہ بھی کہا گیا کہ جیل قوانین پرعملدرآمد نہ کرنے کے تباہ کن نتائج نکل رہے ہیں اور وفاقی حکومت قیدیوں سے متعلق صوبائی حکومتوں سے باز پرس کر سکتی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے بیانیے میں مزید کہا گیا کہ کمیشن جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرے گا جبکہ کمیشن انصاف تک رسائی کے وسائل سے محروم قیدیوں کا پتہ بھی لگائے گا اور کمیشن بہتری کے لئے اپنی تجاویز پیش کرنے کے ساتھ ساتھ بیمار قیدیوں سے متعلق جیل قوانین پر عملدرآمد کی بھی تحقیقات کرے گا۔
واضح رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے پورے ملک سے تمام بیمار قیدیوں کا ریکارڈ طلب کیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اڈیالہ جیل میں سزائے موت کے قیدی کی طبی سہولیات فراہمی کی درخواست پرسماعت کی، وزارت انسانی حقوق کی وکیل عدالت کے روبرو پیش ہوئی تھی۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ تمام جیلوں میں بیمارقیدیوں کا مکمل ریکارڈ اکٹھا کریں، انسانی حقوق کے اہم معاملے پرتفصیلی فیصلہ جاری کروں گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News