اگر این آر او دیا تو ملک سے غداری ہو گی، وزیر اعظم

یہ لوگ میرے منہ سے این آر او سننا چاہتے ہیں، جب تک میں زندہ ہوں انہیں این آر او نہیں دو ں گا۔
تفصیلات کے مطا بق سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کو کبھی این آر او نہیں دیں گے، اگر این آر او دیا تو ملک سے غداری ہو گی، یہ لوگ صرف تین الفاظ سننا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر صاف کہہ دیا ہے کہ نو این آر او، نو کمپرومائز۔
اپنے سوشل میڈیا پیغام میں وزیراعظم نے اپوزیشن پر کڑی تنقید کرتے ہو ئے کہا ہے کہ جب تک ان کو ذمہ دار نہ ٹھہرایا جائے ملک ترقی کی راہ پر نہیں آ سکتا،ان کو کبھی این ار او نہیں دونگا،این آر او دینے کا مطلب ملک سے غداری ہوگا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم کا تازہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب جے یو آئی (ف) کے سربراہ اسلام آباد کے علاقے پشاور موڑ پر دیا گیا دھرنا ڈی چوک منتقل کرنے پر غور کر رہے ہیں،جس کی منظوری متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی پہلے ہی منظوری دے چکی ہے۔
دوسری جانب حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ پشاور موڑ سے دھرنے کی ڈی چوک منتقلی مولانا فضل الرحمن کے حکومت سے کئے گئے معاہدے کی خلاف ورزی ہو گی، ایسے میں حکومت قانون کی عملداری یقینی بنائے گی۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو استعفی دینے کی دی گئی مہلت آج شام تک ختم ہو رہی ہے۔
حزب اختلاف کی رہبر کمیٹی آج آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی جس میں ڈی چوک کی جانب بڑھنے اور تحریک کو ملک گیر تک پھیلانے کے حوالے سے اقدامات پر غور کیا جائے گا،اس کے ساتھ ساتھ دھرنے کے باعث حکومتی حلقوں میں میں بھی پریشانی ہے ، مذاکراتی ٹیم رہبر کمیٹی سے رابطے جاری رکھے ہوئے ہے۔
ذرائع کے مطا بقجے یو آئی ف کا اسلام آباد کے سکیٹر جی نائن میں دھرنا تیسرے روز میں داخل ہو گیا ہے، مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ حکمران غیر آئینی اور جعلی ہیں، مذاکرات کرنے ہیں تو پہلےاستعفیٰ دے کر آئینی حیثیت درست کریں، اپوزیشن متحد ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ رہبر کمیٹی نے بھی ڈی چوک تک جانے کی تجویز دےدی، منتقلی کا فیصلہ آج ہوگا۔
اسلام آباد پولیس، رینجرزنے امن و امان برقرار رکھنے کیلئے فلیگ مارچ کیا، ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق ہر قسم کے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔
مختلف مقامات پر بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے جبکہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
آزادی مارچ والوں نے مطالبات منظور ہونے تک پشاور موڑ میں ہی ڈیرے جمائے رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News