Advertisement
Advertisement
Advertisement

جس نے لاہور نہیں دیکھا، وہ پیدا نہیں ہوا، جرمن سفیر برن ہارڈ سلوگیک

Now Reading:

جس نے لاہور نہیں دیکھا، وہ پیدا نہیں ہوا، جرمن سفیر برن ہارڈ سلوگیک
Who hasn’t seen Lahore, hasn’t been born, says German Ambassador

جرمنی کے سفیر برن ہارڈ سلوگیک نے لاہور کی تاریخی بادشاہی مسجد کا دورہ کیا اور کہا کہ میں نے لاہور دیکھ لیا ہے۔

برن ہارڈ سلوگیک نے بادشاہی مسجد میں لی گئی اپنی تصویر کو مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کیا ہے جس کے عنوان کے ساتھ لکھا ہے۔”جس نے لاہور نہیں دیکھا ، وہ پیدا ہی نہیں ہوا۔”

میرے لاہور کے سفر کے دوران میری دوسری سالگرہ کے موقع پر مجھے لاہور دیکھنے کا اچھا موقع دیا گیا۔

جرمن سفیر نے بادشاہی مسجد کا دورہ کیا اور وہ  مغل فن تعمیر کی خوبصورتی سے متاثر ہوئے۔ اگرچہ یہ نظارہ اسموگ کی وجہ سے تھوڑا خراب تھا، لیکن میں نے لاہور دیکھ لیا! سلوگیک نے کہا کہ “جس نے لاہور نہیں دیکھ ، پیدا نہیں ہوا”، یہ قدیم زمانے سے ہی تاریخی شہر لاہور کے لوگوں کا ایک مشہور قول ہے۔

انہوں نے مشہور لارنس باغ کا بھی دورہ کیا اور پہلی بار ’’ چنا چاٹ ‘‘  سے بھی لطف اندوز ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ  تھوڑی سی مسالہ دار تھی  لیکن ذائقہ اچھا تھا۔ یہاں تک کہ آخر میں چٹنی  بھی پی۔

https://twitter.com/GermanyinPAK/status/1196323389989965824

 یا د رہے کہ  تاریخی  شہر لاہور کا نام ہندو بادشاہ لیو کے نام پر رکھا گیا ، لاہور کی ابتدائی تاریخ کو واضح کرنے کے لئے کوئی حتمی ریکارڈ موجود نہیں ہے ، اور لاہور کی مبہم ابتدائی تاریخ نے اس کے قیام اور تاریخ کے بارے میں مختلف نظریات کو جنم دیا ہے۔

Advertisement

غزنی کے سلطان محمود نے غیر یقینی تاریخ پر لاہور پر قبضہ کرلیا ، لیکن غزنوی حکومت کے تحت ، لاہور سلطنت کا دوسرا دارالحکومت بن کر موثر انداز میں ابھرا۔بادشاہی مسجد شہنشاہ اورنگ زیب نے 1671 میں تعمیر کی تھی ، اس مسجد کی تعمیر 1673 تک دو سال تک جاری رہی۔

یہ مسجد مغل فن تعمیر کی ایک اہم مثال ہے ، جو سنگ مرمر کے ساتھ تراشے ہوئے سرخ اور نیلے پتھروں  سے سجی ہوئی ہے۔ یہ مغل عہد کی سب سے بڑی مسجد ہے، یہ مسجد پاکستان کی دوسری بڑی مسجد ہے۔ مغل سلطنت کے خاتمے کے بعد، سکھ سلطنت اور برطانوی سلطنت کے ذریعہ اس مسجد کو بطور محافظ استعمال کیا جاتا تھا ، پاکستان کی آزادی کے بعد اسے دوبارہ مسجد کے طور پر بحال کیا گیا تھا اور اب یہ پاکستان کے سب سے مشہور مقامات میں سے ایک ہے۔

واضح رہے کہ سفیر برنارڈ شلاگیک کو اگست 2019 میں پاکستان میں بطور جرمن نمائندہ مقرر کیا گیا تھا۔ ان کے پیش رو مارٹن موچی پاکستان کی تاریخ ، فن اور ثقافت سے محبت کی وجہ سے پاکستانی عوام میں مشہور تھے۔

 

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
بحیرہ عرب میں موجود سسٹم شدت اختیار کرگیا، کراچی سمیت سندھ میں ہلکی بارش کا امکان
سرکاری حج اسکیم؛ حج واجبات کی آخری قسط کی وصولی کا آج سے آغاز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا ’’اپنی چھت، اپنا گھر‘‘ کا خواب حقیقت بن گیا
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس میں اہم پیشرفت
سیکیورٹی فورسز کا شیرانی میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن، 7 بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد ہلاک
شہر قائد میں کہیں ہلکے کہیں گہرے بادلوں کا راج، موسم خوشگوار
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر