اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی، سینیٹ اجلاس کل تک ملتوی

حکومت اور اپوزیشن میں تنازعے کے باعث سینیٹ کا اجلاس بدھ کو سہ پہر تین بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صدارتی آرڈیننس سینیٹ میں پیش نہ کرنے کے معاملہ پر حکومت اور اپوزیشن میں تنازعہ شدت اختیار کرگیا، قائد ایوان شبلی فراز اور وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی کے بیانات میں تضاد پر اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے سینیٹ کا اجلاس کل تک ملتوی کردیا گیا ہے۔
اس موقع پر سینیٹررضاربانی نے حکومت کی طرف سے آرڈیننسوں کے اجراء اور انہیں ایوان میں پیش نہ کیے جانے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ آرڈینیس کی اجاز مخصوص حالات کیلئے ہے اگر دونوں ہاوسز کے اجلاس نہ ہوں تو آرڈیننس آ سکتا ہے لیکن پہلے وہ ایوان میں آئے گا ۔
رضاربانی نے یہ بھی کہا کہ حکومتی قانونی ٹیم میں زیادہ تر ضیا الحق کے ساتھ رہنے والے ہیں یہ صدارتی حکم کے ماننے کے عادی ہو چکے ہیں۔
اس موقع پرسینیٹر شیری رحمان نے کہا حکومت نے ایوان صدر کو آرڈیننس فیکٹری بنا دیا، انھوں نے کہا کہ حکومت کو پتہ ہے اپوزیشن کی اکثریت ہے اسلئے پِی ایم ڈی سی آرڈیننس کو مسترد کر دیں گے۔
وزیر پارلیمانی امور اعظم خان سواتی نے کہا پی پی نے اپنے دور میں پہلے سال چودہ آرڈیننس پیش کیے دوسرے سال ،58 آرڈیننس پیش کیے ن لیگ نے بھی اپنے ادوار میں چونتیس سے زائد آرڈیننس پیش کیے، انھوں نے کہا کہ جب اپنے دور میں آرڈیننس ہلال ہمارے لیے نا جائز یہ کیوں۔
قائد ایوان شبلی فراز کا کہنا تھا آرڈینینسز مناسب وقت پرایوان میں پیش کریں گےجبکہ اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ آرڈیننس جاری سیشن میں ہی پیش کئے جائیں۔
ڈپٹی چیئرمین نے اجلاس 15 منٹ کے لئے موخر کر دیا جس کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو اپوزیشن اپنے مطالبے پر قائم رہی تو اجلاس کل تین بجے تک ملتوی کیا جائے۔
اپوزیشن ارکان نے چیئرمین ڈائس سامنے ہوکر حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی جبکہ رضا ربانی ، شیری رحمان اور دیگرارکان نے آرڈیننس نامنظور ، سویلین آمریت نامنظور اور پارلیمنٹ کو عزت دو کے نعرے بھی لگوائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News