تھانہ وہوا کی حدود میں مقامی زمیندار جلاد بن گئے تیرہ سالہ پروین بی بی پر کتے چھوڑ دیئے۔
کتوں کے کاٹنے سے بچی شدید زخمی ہوگئی جسے تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
متاثرہ پروین بی بی نے بتایا کہ کچھ مرغیاں ہمارے کھیتوں کا نقصان کررہی تھیں چھوٹی بہن کے بتانے پر مرغیوں کو کھیتوں سے بھگایا جسکا ملزمان کو برا لگا اور ملزمان ثناء اللہ اور حفیظ اللہ نے مجھ پر اپنے خونخوار پالتو کتے چھوڑ دیئے جس سے میں شدید زخمی ہو گئی۔
کتوں نے میرے بازو نوچے جن پر شدید زخم ہیں جس کے فوراً بعد میرے والدین مجھے تھانہ وہوا لے گئے۔
رورل ہیلتھ سنٹر وہوا میں طبی امداد دے کر تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال تونسہ بھیج دیا۔
بچی کے والد اور والدہ کا کہنا تھا ظلم کی انتہاء کے باوجود ملزمان کیخلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور نہ ہی ملزمان گرفتار ہوسکے متاثرہ پروین بی بی اور اسکے والدین نے ڈی پی او ڈیرہ، آئی جی پنجاب اور وزیر اعلی پنجاب سے استدعا کی ہے کہ ان ظالموں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔
واقعہ پر ڈسٹرکٹ پولیس کے ترجمان نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا اورجلدہی ملزمان کو گرفتارکرکے قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔
دوسری جانب شیخوپورہ کے مختلف علاقوں میں آوارہ کتوں کی یلغار ، بچے بڑے سبھی ہو گئے خوف کا شکار ، آٹھ گھنٹوں میں بچوں اور خواتین سمعیت کتوں کے حملے سے زخمی 25 افراد ڈی ایچ کیو ہسپتال لائے گیے۔
کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا جبکہ سرکاری ہسپتالوں میں ویکسین نایاب ہو گئی یے۔
گزشتہ روز فیروز والا میں آوارہ کتوں نے بچے سمعیت 10 افراد کو نوچ کر شدید زخمی کیا ، والدین کا اکلوتا بیٹا 10 سالہ محمد علی ویکسین نہ ملنے سے ہلاک ہو گیا ، ضلعی انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی سے تنگ شہریوں نے ایک کتے کو مار کر اپنے غصے کا اظہار کیا۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ خواب خرگوش کے مزے لے رہی یے انہوں نے اعلی حکام سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
