وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نجکاری عمل کا اہم اجلاس
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نجکاری عمل میں پیش رفت کا جائزہ اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیرِ نجکاری میاں محمد سومرو، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی سید ذوالفقار عباس بخاری، سیکرٹری نجکاری رضوان ملک و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس میں نجکاری عمل میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا جبکہ وزیرِاعظم کو نجکاری کے لئے نشاندہی کی جانے والے سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل میں اب تک کی پیش رفت کی رپورٹ پیش کی۔
سیکرٹری نجکاری رضوان ملک نے نجکاری عمل پر عمران حان کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ان اداروں اور املاک کو شامل کیا گیا ہے جو سرکاری خزانے پرمسلسل بوجھ ہیں یا اپنی صلاحیت سے کم کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں جبکہ ایسی سرکاری املاک کو بھی نجکاری عمل میں شامل کیا گیا ہے جو کہ سالہا سال سے غیر استعمال شدہ یا غیر منافع بخش ہیں۔
رضوان ملک نے یہ بھی کہا کہ حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ، بلوکی پاور پلانٹ، ایس ایم ای بنک، سروسز انٹرنیشنل ہوٹل لاہور، جناح کنونشن سنٹر کی نجکاری کا عمل تیاری کے آخری مراحل میں ہے اور اداروں کی نجکاری کےعمل میں بین الاقوامی طور پر گہری دلچسپی کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے۔
سیکرٹری نجکاری رضوان ملک نے مزید کہا کہ گدو پاور پلانٹ، نندی پور پاور پلانٹ، فرسٹ وویمن بنک، پاک پٹرولیم لمیٹڈ، اسٹیٹ لائف وغیرہ جیسے مختلف اداروں کی نجکاری کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
اجلاس کو مختلف وزارتوں اور سرکاری اداروں کی ملکیت بیش قیمت اراضی کی فروخت کے حوالے سے پیش رفت پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی وسائل میں نان ٹیکس ریونیو میں اضافہ کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور نجکاری کا مقصد روزانہ کی بنیاد پر سرکاری خزانے کو کروڑوں اربوں روپے کے خسارے سے بچانا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نجن اداروں کی کارکردگی انکی استعداد کے مطابق نہیں ان کو متعلقہ شعبوں میں اہل افراد کے حوالے کرنا ہے جبکہ اداروں کے پوٹینشل کو صحیح معنوں میں برؤے کار لا کر ان سے بھرپور استفادہ بھی حاصل کیا جائے گا۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ یہ تاثردرست نہیں کہ نجکاری کے تحت حکومت محض نقصان کے حامل اداروں سے چھٹکارہ حاصل کرنا چاہتی ہے کیونکہ قومی خزانے کو نقصان سے بچانے کے ساتھ ساتھ اداروں کی کارکردگی کو ان کی استعداد کے مطابق چلانا مقصد ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اداروں سے بہترین نتائج کا حصول اور مجموعی طور معیشت کی بہتری نجکاری عمل کی اصل روح ہے اور نجکاری کے عمل سے ان اداروں کی کارکردگی کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اداروں کی کارکردگی عدم توجہ کے باعث گذشتہ سالہا سال سے انکی اصل استعداد سے کم رہی ہے اور نجکاری عمل کی جلداز جلد تکمیل سے حکومتی مالی وسائل خصوصاً نان ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اثاثوں اوراداروں کی نجکاری کے عمل میں شامل تمام وزارتوں کے متحرک کردار اور بھرپور تعاون کو بھی یقینی بنایا جائے اوراس ضمن میں کسی بھی دقت کو ہنگامی بنیادوں پر دور کیا جائے جبکہ حکومت کی ترجیح ہونے کے سبب وزیرِ اعظم آفس کو نجکاری عمل کی پیش رفت سے مسلسل آگاہ رکھا جائے۔
وزیراعظم نے اجلاس میں ہدایت دی کہ نجکاری کے لئے نشاندہی کیے جانے والے تمام اداروں کی نجکاری کو مقررہ ٹائم فریم میں مکمل کیا جائے اور اس مقصد کے لئے حکومت نجکاری ڈویژن کو درکار تمام ضروری وسائل فراہم کرنے کے لئے پر عزم ہے کیونکہ حکومت کی جانب سے عوامی فلاح وبہبود کے زیادہ منصوبے شروع کرنے اور صحت، تعلیم و دیگر سہولتوں کی عوام تک فراہمی میں آسانی پیدا ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
