
قوم کےعظیم ترین مفکر،نوجوانوں کوخودی کا درس دینے والےمصور پاکستان اوربیسویں صدی کےعظیم صوفی شاعرعلامہ محمد اقبال کا 142واں یوم ولادت آج قومی جوش وجذبے کے ساتھ منایا جارہا ہے،مصور پاکستان نے اپنی قول وشاعری کے ذريعےقوم کوخواب غفلت سےبیدارکیا۔
علامہ اقبال کےیوم پیدائش کےموقع پران کےمزارپرپروقار تقریب کا انعقادہوا۔ علامہ اقبال کے مزار پر پاک بحریہ کے چاق وچوبند دستے نے گارڈز کے فرائض سنبھال لیئے ۔
اس موقع پرکمیشن کمانڈرکموڈور نعمت اللہ خان نےتقریب کے مہمان خصوصی کے طورپرمزاراقبال پرحاظری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی ۔
شاعرمشرق حکیم الامت اور سر کا خطاب پانے والے ڈاکٹرعلامہ اقبال 9 نومبر1877کوسیالکوٹ میں پیدا ہوئے، ان کے والد کا نام شیخ نور محمد تھا، آپ نے قانون اور فلسفے ميں ڈگرياں لیں لیکن جذبات کے اظہار شاعری سے کیا۔
دیارِ عشق میں اپنا مقام پیدا کر
Advertisementنیا زمانہ، نئے صبح و شام پیدا کر
ملت اسلامیہ کو ” لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری “ جیسی آفاقی فکردینے والےعلامہ اقبال نے قانون اورفلسفےمیں ڈگریاں لیں لیکن انہوں نےجذبات کے اظہارکیلئےشاعری کاسہارالیا۔
علامہ اقبال نے اپنےخیالات اشعار کی لڑی میں ایسے پروئے کہ وہ قوم کی آوازبن گئے۔
شاعرمشرق نےاپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ یورپ اورانگلستان میں گزارا لیکن انہوں نے انگریزوں کا طرز رہن سہن کبھی نہیں اپنایا۔
اپنی شاعری میں علامہ اقبال نےزیادہ ترنوجوانوں کومخاطب کیا، علامہ اقبالؒ کو دوجدید کا صوفی بھی سمجھا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News