
کنوینر رہبر کمیٹی اکرم خان درانی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کا آزادی مارچ دو دن بعد نیا رخ اختیار کرلے گا۔
تفصیلات کے مطابق رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد ارکان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کنوینر رہبر کمیٹی اکرم خان درانی کا نے بتایا کہ رہبر کمیٹی اجلاس میں آزادی مارچ کی موجودہ صورت حال پر غور کیا گیا۔
اکرم درانی نے رہبر کمیٹی کی جانب سے آزادی مارچ میں شامل لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ رہبر کمیٹی نے فیصلہ کیا ہےکہ حکومت پر آئندہ چند دنوں میں مزید دباؤ بڑھایا جائے گا اور اس حوالے سے لائحہ عمل کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آزادی مارچ کے شرکاء کے لیےمزید انتظامات کر رہے ہیں،ملک بھر سے مزید قافلے آزادی مارچ میں شرکت کے لیےاسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔
اکرم درانی کا کہنا ہے کہ دو دن بعد آزادی مارچ کے نئے پلان پر عملدرآمد شروع ہوگا، موقع کی مناسبت سے اپنی پالیسی تبدیل کریں گے۔
کنوینر رہبر کمیٹی نے کہا کہ رہبر کمیٹی آزادی مارچ کےشرکاء سے ملنے جلسہ گاہ بھی جائے گی۔ آزادی مارچ کے شرکاء مہینہ بھر بھوکے بھی رہ سکتے ہیں۔
اکرم درانی نے کہا کہ میں چوہدری پرویز الہٰی اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں شامل ہوا۔مولانا فضل الرحمان نے چوہدری پرویز الہٰی کو کہا کہ جو بھی فیصلہ کرنا ہوگا رہبر کمیٹی کرے گی۔
کنوینر رہبر کمیٹی اکرم درانی کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات رہبر کمیٹی کرے گی اور ہمارے پاس تمام اختیارات ہیں اور رہبر کمیٹی وزیر اعظم کے استعفیٰ کے مطالبے پر ڈٹی ہوئی ہے۔وزیر اعظم نے استعفیٰ دے دیاتو تمام معاملات حل ہو جائیں گے۔
اس موقع پر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ فیصلہ ہوچکا ہے کہ حکومت پر مزید دباؤبڑھایا جائے گا۔ابھی دباؤ کا پہلا مرحلہ ہے،اگلے مرحلے کا اعلان بعد میں کریں گے۔حکومتی مذاکراتی کمیٹی واضح کرے وہ کس سے مذاکرات کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News