
حکومت کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو بیرون ملک علاج کے لئے جانے کی اجازت دے دی گئی ہے جس کے تصدیق وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے تصدیق کی۔
تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے بیرون ملک جانے کے لیے تمام قانونی لوازمات پورے کیے جائیں گے جبکہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حمتی فیصلہ کیا جائے گا اور نیب کی رپورٹ کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطا بق نواز شریف اگلے ہفتےعلاج کیلئے لندن روانہ ہوسکتے ہیں، اس سلسلے میں ڈاکٹرزسے 18 نومبر کے لئے وقت لینے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ شہباز شریف نے ڈاکٹرز سے نواز شریف کے لئے وقت کی خصوصی درخواست کی ہے۔
ذرائع کے مطا بق شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی نواز شریف کی بیماری کے باعث تمام مصروفیات بھی ترک کر دیں ہیں۔
باوثوق ذرائع کے مطا بق نوازشریف کو بیرون ملک علاج کیلئے جانے پرخاندان نے منایا ہے جبکہ نواز شریف کو بیرون ملک علاج کے لیے جانے میں شہباز شریف نے کلیدی کردار ادا کیا
ذرائع کے مطا بق میاں نواز شریف کے ساتھ شہباز شریف ، ڈاکٹر عدنان ،جنید صفدر اور خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ جانے کی تجویزدی گئی ہے، لندن میں میاں نواز شریف کے لئے پرائیویٹ کلینک کے دو سرجنز سے مسلسل رابطے ہو رہے ہیں جبکہ ڈاکٹر عدنان کی دیگر ڈاکٹرز کے ہمراہ مشاورت میں ایئر ایمبولیس میں نواز شریف کو بیرون ملک منتقل کئے جانے کی تجویزپیش کی گئی ہے۔
دوسری جانب لندن میں سلمان شہباز اور حسین نواز نے بھی میاں نواز شریف کے علاج کے حوالے سے تیاریاں مکمل کرلی ہیں، لندن میں ایئرپورٹ سے ہسپتال لے جانے کے لئے ایمبولیس کے لئے ہسپتال سے بھی درخواست کر لی گئی ہے۔
قانونی پیچیدگیوں کے بعد نواز شریف پاکستان سے لندن روانہ ہوں گے جبکہ شہباز شریف بھی نوازشریف کے ہمراہ بیرون ملک جا سکتے ہیں۔
حکومت نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے، اطلاعات ہیں کہ نوازشریف کا نام 48سے 72گھنٹوں میں ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا جبکہ نواز شریف کو ایئر ایمبولینس میں بیرون ملک لے جایا جاسکتا ہے۔
نوازشریف کےپلیٹ لیٹس کی تعداد 30 ہزارسےکم ہے، ان کو دل کی کچھ ادویات رکوائی گئی ہیں جبکہ دل کی ادویات بند کرانے سے بھی سفر میں مشکلات پیداہوسکتی ہیں۔
واضح رہے کہ سروسز ہسپتال کے سابق میڈیکل بورڈ نے سفر کیلئے نواز شریف کے 50 ہزار سے زائد پلیٹ لیٹس ہونا ضروری قرار دیا تھا، اس وقت نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 30 ہزار سے کم ہے، دل کی ادویات بند کرنے سے بھی سفر میں مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News