فروغ نسیم کو دوبارہ وزیر قانون بنانے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے ایک بار پھر بیرسٹر فروغ نسیم کو وزرات قانون کا قلمدان دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فروغ نسیم کل بروز جمعہ ایوان صدر میں بطور وفاقی وزیر قانون حلف اٹھائیں گے جبکہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی فروغ نسیم سے حلف لیں گے۔
یاد رہے کہ فروغ نسیم نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سپریم کورٹ میں مدت ملازمت سے متعلق کیس کی پیروی کرنے کے لیے 26 نومبر کو وزیر قانون کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔
مستعفی ہونے کے بعد بیرسٹر فروغ نسیم آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس میں جنرل قمر جاوید باجوہ کی طرف سے سپریم کورٹ میں پیش ہوئے اور مقدمے کی پیروی کی۔
علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں 6 ماہ کی توسیع دے دی،عدالت نے حکومت کو 6 میں قانون سازی کرنے کا حکم دے دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس میں سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی توسیع اور جنرل (ر) راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ سے متعلق دستاویزات بھی طلب کیں۔
سپریم کورٹ میں جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سےمتعلق کیس کی سماعت آج پھرہوئی،سپریم کورٹ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ سماعت کی تھی۔
گزشتہ سماعت میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ایسی غلطیاں کی گئیں کہ ہمیں تقرری کوکالعدم قراردیناہوگا، سمری میں دوبارہ تعیناتی،تقرری،توسیع کانوٹیفکیشن جاری کیا،اب بھی وقت ہے دیکھ لیں، حکومت کل تک اس معاملے کا حل نکالے، پھر ذمہ داری ہم پر آ جائے گا۔
ذرائع کے مطابق فروغ نسیم جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے اور اٹارنی جنرل انورمنصور حکومت کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے جبکہ درخواست گزار ریاض حنیف راہی اور پارلیمانی سیکریٹری ملیکہ بخاری بھی موجود تھے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن معطل کردیا تھا جس کے بعد کابینہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے نوٹی فکیشن معطل ہونے پر فروغ نسیم پر شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News