وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ آپ کو کیا کرنا ہے آپ سمری کورٹ بنائیں یا دیگر اقدامات کریں مجھے شہر کراچی اسٹریٹ کرائم سے پاک چاہئے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں سندھ کابینہ کا اجلاس کمیٹی روم سندھ سیکریٹریٹ بلڈنگ میں منعقد ہوا، سندھ کابینہ کا اجلاس 15 نکاتی ایجنڈے پر مشتمل تھا ۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ، صوبائی وزراء، مشیر اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
سندھ کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں امن و امان کی صورتحال، سندھ سیلز ٹیکس کا ترقیاتی منصوبوں پر اطلاق، وزیراعظم کے تعمیراتی شعبے کی بحالی کی تجویز، تھر کول کیلئے پانی کے استعمال کا معاہدہ، پانی کے معاہدے کیلئے پانی کے حصول کی ایس پی پی آر اے سے استثنیٰ اور دیگرشامل تھے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے تمام وزراء کو اپنی رپورٹس جمع کروانے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری سے کہا کہ افسران کو ہدایت کی جائےکہ وہ اپنے ضلعوں میں عوام کے مسائل حل کریں۔
سندھ کابینہ کو ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ اسٹریٹ کرائم کو کافی حد تک کنٹرول کیا گیا ہے، عوام اسٹریٹ کرائم میں آگے نہیں آتے اور بیان رکارڈ نہیں کرواتے یہ مسئلہ حل کرنا ہوگا، نہیں تو وہ لوگ دوبارہ اسٹریٹ کرائم میں آتے رہیں گے۔
آئی جی سندھ اور صوبائی حکومت کے درمیان تعلقات مزید کشیدہ
گذشتہ تین ماہ میں 3000 منشیات میں ملوث لوگوں کو پکڑا ہے،کچھ جیل میں ہیں اور کچھ ایدھی ہوم بھیجے گئے ہیں۔اس سے بھی اسٹریٹ کرائم میں کمی آ گئی ہے۔
نارکوٹکس میں 1200 چالان کئے گئے جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ آپ کو کیا کرنا ہے آپ سمری کورٹ بنائیں یا دیگر اقدامات کریں مجھے شہر کراچی اسٹریٹ کرائم سے پاک چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کو شہریوں میں اپنا اعتماد بحال کرنا ہوگا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے منشیات میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی کو سراہا اور ایڈیشنل آئی جی کراچی کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی بھی حکومت کا فرد آپ کو کسی کے لئے سفارش کرے تو آپ اُسے نہ مانیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے امن و امان کی صورتحال خاص طور پر اسٹریٹ کرائم ختم کر کے دیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
