
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سولر پینل کے ٹھیکوں کے کیس میں سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی9 دسمبر تک عبوری ضمانت منظورکرلی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشمل 2 رکنی بینچ نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی جانب سے ضمانت کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، قائم علی شاہ اپنے وکیل بیرسٹر قاسم نواز عباسی کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا جبکہ قائم علی شاہ کو 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں جمع کرانے کی بھی ہدایت کردی۔
وکیل درخواستگزار نے موقف اپنایا کہ نیب کی جانب سے 3 دسمبر کو پیش ہونے کا کال اپ نوٹس ملا ،سولر پینل کے ٹھیکوں کے کیس میں نیب نے 3 دسمبر کو طلب کیا ہے جس میں گرفتاری کا خدشہ ہے۔
قائم علی شاہ کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر جو کیسز بنائے گے ہیں وہ بے بنیاد ہیں، میں نے ذاتی مفاد کے لیے نا کوئی کام کیا نا کروں گا۔
سابق وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ جس انداز پر پی ٹی آئی کی حکومت چل رہی ہے مجھے نہیں لگتا کہ ایک سال نکال پائے گے، پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے بھی کہا ہے کہ آئندہ سال الیکشن کا سال ہے۔
خیال رہے رواں سال جون میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب راولپنڈی نے مرادعلی شاہ اورقائم علی شاہ کیخلاف انکوائری انویسٹی گیشن میں تبدیل کی تھی اور چیئرمین نیب نے منظوری دی تھی۔
سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اپنا بیان نیب کو ریکارڈ کرا چکے ہیں، بعد ازاں سابق وزیر اعلی قائم علی شاہ نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ، درخواست مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار کا منی لانڈرنگ سے کوئی لینا دینا نہیں سیاسی بنیادوں پر نام شامل کیا گیا اور استدعا کی جب تک کیس کی سماعت مکمل نہیں ہوجاتی قائم علی شاہ کو گرفتار نہ کیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News