مریم اورنگزیب کی اسپیکر سمیت حکومتی اراکین سے تکرار
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت شروع ہوا تو وقفہ سوالات کے دوران مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب قومی اسمبلی کے اسپیکر سمیت حکومتی ارکان کے ساتھ الجھ پڑیں اور تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران مریم اورنگزیب کا پی ٹی آئی کی عاصمہ حدید اور علی محمد خان سے تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا اور گرما گرم بحث بھی دیکھی گئی۔
ذرائع کے مطابق مریم اورنگزیب نے قومی اسمبلی اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزادی صحافت میں پاکستان کے درجے میں تنزلی آئی ہے۔
کرپشن پر مریم اورنگزیب کا عمران خان کو جواب
اس پر وزیر مملکت علی محمد خان نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ٹی وی مریم اورنگزیب کے دور میں خسارے میں تھا، پی ٹی آئی کے دور میں سرکاری ٹی وی کی 350 ملین کی بچت ہوئی اور مسلم لیگ ن کے دور میں 30 صحافی شہید ہوئے جب کہ ہمارے دور میں صرف 3 صحافی شہید ہوئے جو نہیں ہونے چاہیے تھے۔
اس کے بعد مریم اورنگزیب نے اجلاس میں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے سوال کیا کہ حکومت بتائے گی کہ آر ٹی آئی قانون کے تحت جو کمیشن بننا تھا اس کا کیا بنا؟
اس دوارن پی ٹی آئی کی رکن اسمبلی عاصمہ حدید نے مریم اورنگزیب کے سوالات کے دوران مداخلت کی جس پر انہوں نے کہا کہ میرے سوالات کے دوران کیوں مداخلت کی جا رہی ہے؟
اس موقع پر قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ پلیز نو کراس ٹاک! مریم اورنگزیب صاحبہ پلیز آپ سوال کریں؟
مریم اورفریال کےباہرجانے کے لئے کردی بڑی پیشگوئی
مگر اس دوران مریم اورنگزیب کی اسپیکر سے بھی تکرار ہوگئی اور انہوں نے کہا کہ آپ وزیر کو بتائیں کہ وہ میرے سوال کے دوران کراس ٹاک نہ کریں۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے جواب دیا کہ میڈم آپ حوصلے اور استقامت سے بات کریں، میں آپ کو ریکارڈ دکھاؤں کہ آپ کتنی تقریر کرتی ہیں۔
ترجمان مسلم لیگ ن نے اسپیکر کو غصے سے جواب دیا کہ آپ حکومتی وزیر کو تمیز سکھائیں، ایسا نہیں ہو سکتا کہ حکومتی وزیر مجھ سے ایوان میں بد تہذیبی کریں، حکومتی وزیر کوکوئی حق نہیں کہ ایک رکن سے بد تہذیبی کرے، یہ ہر جگہ کنٹینر والی گفتگو نہیں کر سکتے۔
بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News