
قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس نافذالعمل ہوگیا جس پر اپوزیشن نے اس آرڈیننس مسترد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیب ترمیمی آرڈیننس صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے دستخط کے بعد نافذالعمل ہوگیا ہے اور اپوزیشن نے اس آرڈیننس کو یہ کہہ کر مسترد کردیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے ساتھیوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے یہ آرڈیننس جاری کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے ارکان کے مستفید ہونے کا امکان ہے جبکہ نیب ترمیمی آرڈیننس میں نواز شریف کی ایون فیلڈ ریفرنس کی سزا عدالت کے ذریعے ختم ہو سکے گی جبکہ آصف زرداری کا جعلی بینک اکاؤنٹس کیس بھی ترمیمی آرڈیننس کے باعث غیر مؤثر ہو جائے گا۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نئے آرڈیننس کے ذریعے سابق وزیراعظم پرویز اشرف، سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، سابق وزیر داخلہ احسن اقبال اور سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل فائدہ حاصل کر سکیں گے جبکہ سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، سابق سینیئر صوبائی وزیر علیم خان، فواد حسن فواد بھی نیب ترمیمی آرڈیننس سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
خیال رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے نیب ترمیمی آرڈیننس کی مخالفت کی گئی ہے اور الزام لگایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے خود کو اور دوستوں کو بچانے کیلئے نیب آرڈیننس کا سہارا لیا۔
نیب کا 29.993 ارب برآمد کرنے دعویٰ
یاد رہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے نفاذ کے بعد محکمانہ نقائص پر سرکاری ملازمین کے خلاف نیب کارروائی نہیں کرے گا جب کہ ترمیمی آرڈیننس سے ٹیکس اور اسٹاک ایکسچینج سے متعلق معاملات میں بھی نیب کا دائرہ اختیار ختم ہوجائے گا۔
وزارت قانون کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نیب حکومتی منصوبوں اور اسکیموں میں بے ضابطگی پر پبلک آفس ہولڈر کے خلاف کارروائی نہیں کر سکے گا، تاہم کسی پبلک آفس ہولڈر نے بے ضابطگی کےنتیجے میں مالی فائدہ اٹھایا تو نیب کارروائی کر سکتا ہے۔
وفاقی و صوبائی ٹیکس اور لیویز کے زیر التوا مقدمات بھی متعقلہ محکموں یا متعلقہ عدالتوں کو منتقل ہو جائیں گے۔
آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازم کی جائیداد کو عدالتی حکم نامے کے بغیر منجمد نہیں کیا جا سکے گا اور اگر تین ماہ میں نیب تحقیقات مکمل نہ ہوں تو گرفتار سرکاری ملازم ضمانت کا حقدار ہوگا مگر سرکاری ملازم کے اثاثوں میں بے جا اضافے پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی کارروائی ہو سکے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News