
لاہورمیں انویسٹگیشن ونگ کی جانب سے حسان نیازی کی گرفتاری کیلیے انکے گھر پر چھاپہ مارا گیاہے۔
ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کے مطابق حسان نیازی کوگھرپرنہ ہونے کے باعث گرفتار نہ کیاجاسکا
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کاکہناہے کہ حسان نیازی کی گرفتاری کیلیے جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ لاہور کے اسپتال میں دو روز قبل ہونے والے وکلا کے حملے میں وزیراعظم عمران خان کا بھانجا بیرسٹر حسان بھی ملوث تھا۔
بدھ کے روز وکلاء نےلاہورمیں دل کے اسپتال پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 3 مریض بروقت علاج نہ ملنے پر انتقال کرگئے تھے۔
وکلاء نےاحتجاج کرتے ہوئےاسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور ڈاکٹروں اور اسپتال اسٹاف کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ وکلا نے آپے سے باہر ہوکر اسپتال کے باہر موجود پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کےشیشے بھی توڑ ڈالے تھےاور ایک پولیس موبائل کونذرآتش کردیاتھا۔
حملہ آوروکلاء کےگروپ میں وزیراعظم عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان نیازی بھی شامل تھے اور انہیں احتجاج کے دوران مختلف کارروائیاں کرتےہوئے دیکھا گیا۔
اسپتال حملہ کےدوران حسان نیازی احتجاجی وکلا کواکساتے رہےاورتوڑ پھوڑکرنےوالوں کا ساتھ دیتے رہے۔
احتجاج کےدوران وکلا نے پولیس موبائل کو جلانے کے بعدجلتی موبائل کے سامنےڈانس بھی کیا۔
ایک فوٹیج میں دیکھا گیا کہ پولیس موبائل کا دروازہ کھولنے والا شخص حسان نیازی ہی تھا۔
بعد ازاں پنجاب حکومت اور پولیس نے ایکشن لیا اور احتجاجی وکلا پرلاٹھی چارج کیا اورانہیں حراست میں لےلیا۔
وزیراعظم کےبھانجےحسان نیازی کاشرمندگی کااظہار
گذشتہ روزحسان نیازی کی جانب سے ایک ٹویٹ سامنے آیاجس میں انہوں نےشرمندگی کا اظہارکرتےہوئے کہاکہ ’ویڈیو کلپ دیکھ کراپنی حرکت پر شرمندگی محسوس کررہاہوں، میرا احتجاج ان ڈاکٹروں کے خلاف قانونی کارروائی کوعمل میں لانے کیلئے تھا، میں پرامن احتجاج کیلئے کھڑا ہواتھا، یہ بہت افسوس کا مقام ہے اور میں احتجاج کو سپورٹ کرنے پر اپنی مذمت آپ کررہا ہوں، یہ ایک قتل ہے‘۔
حسان نیازی نے کہا کہ متعلقہ ڈاکٹروں کے خلاف ان کا احتجاج اور سپورٹ محدود تھی ، کاش میں وہاں نہ ہوتا۔
واضح رہے کہ پولیس نےاحتجاج میں ملوث 46 وکلاء کو گرفتار کیا اور انہیں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
گذشتہ روزوزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نےوکلااحتجاج کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیراعظم کا بھانجا ہو یا کوئی اور، قانون کی گرفت سے کوئی بھی بچ نہیں پائے گا اوربدامنی پھیلانے والوں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ وکلاء اپنی صفوں میں موجود کالی بھیٹروں کی نشاندہی کریں۔
اس کے علاوہ گورنر پنجاب چوہدری سرورنے بھی کہاکہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) کے معاملے پر قانون توڑنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، چاہے اس کا تعلق کسی بھی خاندان سے ہو۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News