ملکی حالات کی بہتری کی اُمید بھی نہیں کی جاسکتی، مولانا فضل الرحمن

جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملکی حالات کی بہتری کی اُمید بھی نہیں کی جاسکتی اسلئے فیصلہ کیا ہے کہ ہر متاثرہ شخص کی زبان بنیں گے۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملکی حالات میں بہتری کی اُمید نہیں کی جاسکتی ملک کو سنجیدہ نظام کی جانب لیجانے کیلئے سنجیدہ قیادت کی ضرورت ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ موجودہ حکومت کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ قانون سازی کرے چھ مہینے کے اندرعام انتخابات کرا کر نئی حکومت تشکیل دی جائے۔
جمعیت علماء اسلام کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت دسمبر تک کی مہمان ہے یہ مسلط حکمران اس قابل نہیں جن سے میثاق جمہوریت پر بات ہوسکے،ایک سال گزارا ہے کہ ملک بحرانوں کا شکار ہے جبکہ ملکی معیشیت کی تشویشناک صورتحال ہے۔
مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ملک میں بیروزگاری میں عروج پر ہے لوگوں کو بیروزگار کیا جا رہاہے جبکہ سرمایہ دار بھی اپنا سرمایہ بیرون ملک لیجانے کا سوچ رہے ہیں۔،
جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ پانامہ بین الاقوامی سازش تھی سی پیک کو ناکام بنانے کیلئے پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کیا گیا ہے، سی پیک پر امریکہ احتیاط سے بیان دے پاکستان خود مختار ملک ہے سی پیک کسی ملک کہ خلاف نہیں ہے۔
واضح رہے اس سے قبل بھی ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ شاہراہوں کی بندش ختم کرنے کا فیصلہ رہبر کمیٹی نے کیا، کارکنوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ایک ہفتے تک شاہراہیں بند رکھیں۔
تحریک انصاف کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا ایک سال میں ملک کی معیشت تباہ ہو گئی، اگر ٹماٹر 300 روپے ملتا ہے تو کہتے ہیں کہ 17 روپے کلو ہے، یہ کیا جانیں ملک کا غریب کس کرب سے زندگی گزار رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News