مجھے جھوٹے بے بنیاد مقدمے میں جیل رکھا گیا، رانا ثناءاللہ

مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ اللہ کو جان دینی ہے کہنے والے جھوٹ بولتے ہیں ، مجھے جھوٹے بے بنیاد مقدمے میں چھ ماہ تک جیل رکھا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ نے لاہور میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کارکنان ، ساتھیوں جبکہ میڈیا کا بھی شکرگذار ہوں جنہوں نے حق میں آواز بلند کی۔
رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ یکم جولائی2019 کو اپنے گھر سے روانہ ہوا، راوی ٹول پلازہ کراس کیا تو میرے گارڈ کو گاڑیوں سے زبردستی اتارا گیا، مجھے تھانے لے جایا گیا پوری رات وہاں رکھا گیا۔
اپنے بیان میں مسلم لیگ ن کے رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ پوری رات کسی تفتیشی افسر نے کوئی بات نہیں کی، میرے پوچھنے پر کہا گیا کہ میرے قبضے سے منشیات برآمد ہوئی ہے اور اس کی فوٹیج بھی موجود ہیں۔
راناثناء اللہ کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پچیس سال میں کبھی ہیروں فروش کی سفارش نہیں کی، اللہ کے کلام کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کبھی نشہ نہیں کیا اگر کیا ہوتو اللہ کا قہر ہو جبکہ جن لوگوں نے مقدمہ بنایا ان پر بھی اللہ کا غضب نازل ہو ۔
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ نے مزید کہا کہ مجھے سیاست سے پیچھے ہٹانے کے لیے یہ سب کیاگیا ، میں آج بھی جماعت مسلم لیگ ن کے ساتھ ہوں اور میں یہی عمل اسمبلی روضہ رسول پر دہرائوں گا، یہ سلیکٹڈ کٹھ پتلیاں ہیں اور ان کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔
یاد رہے اس سے قبل سابق وزیر قانون اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ کو ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا ۔
رانا ثنااللہ کی جانب سے دس دس لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروائے جس کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے رانا ثنااللہ کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا تھا۔
قبل ازیں رانا ثناء اللہ کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا گیا تھا جبکہ انسداد منشیات کورٹ لاہور میں مچلکے جمع ہونے کے بعد ان کی رہائی کا امکان تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News