
مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہ ہے کہ عمران خان اور نیب گٹھ جوڑ کی وجہ سے میرے اثاثے منجمد کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے سوال کیا کہ شہباز شریف نے بطور وزیراعلیٰ آشیانہ کیس کے لیے انکوائری بنائی، آشیانہ کا کیس اینٹی کرپشن کو بھجوایا کیا یہ درست ہے یا غلط ہے، عدالت نے مزید چھبتے سوالات کیے، ہماری نیک نیتی کی دہائی عدالت عظمیٰ میں سنائی دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پرحکومت نے مفاد کے بیج بوئے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت پر پوری دنیا خاموش ہے لیکن مہذب دنیا کا ضمیر جگانے کا وقت آچکا ہے۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے لندن میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میرے اور میرے بچوں کے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہوجائے تو سیاست چھوڑ دوں گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز نیب نے سپریم کورٹ میں دائر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانتوں کی منسوخی کی درخواستیں واپس لے لیں۔
نیب کے وکیل نعیم بخاری نے پورے کیس پر بحث کے بعد درخواستیں واپس لیں جس کی بنیاد پر سپریم کورٹ نے درخواستیں نمٹا دیں۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیب یہ کہہ رہا ہے آشیانہ ہاؤسنگ فراڈ کی وہ کوشش ہے جو نہیں ہوسکا، اس ساری کہانی میں شہباز شریف کا کردار اچھے بچے کا ہے، شہباز شریف نے پہلے انکوائری کرائی پھر معاملہ اینٹی کرپشن کو بھیجا، ابھی تک لگ رہا ہے کہ فود حسن فواد کا کردار برے بچے کا ہے۔
واضح رہے کہقومی احتساب بیورو(نیب) نےاپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف کے اثاثے منجمد کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News