ترکی نے شہریت کیلئے دروازے کھولے ، شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ترکی نے شہریت کیلئے دروازے کھولے ہیں جو اس سہولت سے مستفید ہونا چاہے یقیناً ہو اور اس پر ہمیں اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔
تفصیلا ت کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے استنبول ترکی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی امیگریشن یقینا تشویش کا باعث ہے اس کے لیئے پاکستان، ایران اور ترکی کو مل کر بیٹھنا ہو گا اور سوچ بچار کرنا ہوگی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ کچھ لوگ دوسروں کو سبز باغ دکھا کر یہاں لے آتے ہیں اور پھر بے یارو مددگار چھوڑ دیتے ہےاس پر بھی ہمیں توجہ دینی ہے ۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ جہاں تک ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا تعلق ہے تو وہ ہماری بہت اچھی نشست ہوئی میں نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کی اور پاکستان کا موقف پیش کیا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے اختتام پر جو استنبول ڈیکلریشن سامنے آیا وہ انتہائی جامع ہے جس میں 49 پیراگراف شامل ہیں ہم نے سات اعتماد سازی کے نکات پر اتفاق کیا اور انشاءاللہ اس کو آگے لیکر چلیں گے ریجنل ٹیکنیکل گروپوں کے اجلاس اب بلائے جائیں گے ۔
شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان کا امن اور استحکام ہمارے مفاد میں ہے جبکہ پاکستان بھی 2020 میں ماحولیات اور زراعت کے حوالے سے اجلاس بلائے گا اور ہم اسے آگے لیکر چلیں گے۔
اپنے بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کیلئے افغانستان میں سرمایہ کاری، تعمیر نو، انفراسٹرکچر کی تعمیر کے مواقع فراہم ہونگے اور پاکستان سمجھتا ہے کہ افغانستان میں قیام امن سے پاکستان اور افغانستان کے مابین دو طرفہ تجارت بڑھے گی۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے بارڈر سے اپنی طرف کے علاقے کو جس طرح دہشت گردوں سے پاک کیا ہے جبکہ دوحہ میں جو امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات ہوئے ہیں ان میں بھی پاکستان نے مثبت کردار ادا کیا ہے اسلئے دنیا پاکستان کے کردار کو سراہ رہی ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے جس طرح ٹرائبل بیلٹ پر سیاسی اتفاق رائے پیدا کیا ہے اور اسے خیبرپختونخواہ کا حصہ بنایا ہے اور جس طرح موجودہ حکومت نے ٹرائبل بیلٹ کی تعمیر و ترقی کیلئے خصوصی مالی معاونت کا پیکچ دیا ہے تاکہ وہاں غریب اور محرومی کا خاتمہ ہو وہ بھی اپنی مثال آپ ہے۔
شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہن اتھا کہ اسی طرح ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں بھی امن قائم ہو اور کل ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں ہم نے واضح کیا کہ پاکستان افغان امن عمل میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے لیکن پاکستان تنہا یہ کردار ادا نہیں کر سکتا خطے کے اہم ممالک کو بھی آگے آنا ہو گا اور اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکاء کو باخبر کیا کہ ہمیں ان شرپسند عناصرپر بھی گہری نظر رکھنا ہو جو امن کی ان کاوشوں کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News