کراچی : ذرائع کے مطابق دعا منگی کی رہائی 20 لاکھ روپے تاوان کی ادائیگی کے بعد عمل میں آئی جبکہ دعا کے اہل خانہ نے کہا بیٹی کی رہائی کیلئے کوئی رقم ادا نہیں کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اہلخانہ نے دعا منگی کی رہائی کے عوض اغوا کاروں کو 20 لاکھ روپے کی ادائیگی کی جس کے بعد دعا منگی کو رہا کر دیا گیاا، گزشتہ رات 2بجے اہلخانہ اوراغواکاروں کے درمیان رابطہ ہوا اور تاوان کی رقم طے ہونے کے 2گھنٹے کے اندر دعا اپنے گھر پہنچی۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اہلخانہ نے20 لاکھ روپے ادائیگی کے بعد دعا منگی کو رہا کرایا، گزشتہ رات 2بجے اہلخانہ اوراغواکاروں کے درمیان رابطہ ہوا اور تاوان کی رقم طے ہونے کے 2گھنٹے کے اندر دعا اپنے گھر پہنچی۔
ذرائع کے مطابق دعا منگی 4سے ساڑھے 4کے درمیان اپنے گھر پہنچ چکی تھی ، گھر پہنچنے کی خبر سی پی ایل سی اور دیگر اداروں کو بعد میں دی گئی۔
دوسری جانب ی گئی دعا کی والدہ کا کہنا ہے دعامنگی گھر پہنچ گئی ہے، ہمیں کچھ نہیں کہنا، بیٹی کی رہائی کیلئے کچھ ادا نہیں کیا، آپ سب کی دعاؤں سے بیٹی گھر واپس آئی، دعامنگی کے لیے احتجاج کرنے والوں کی شکر گزار ہوں
دعامنگی جو کہ گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے ڈیفنس سےاغواکی گئی تھی، خیروعافیت سےاپنےگھر پہنچ گئی ہے۔
دعا منگی کےاہلخانہ کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ شب گھرپہنچی ہیں اورخیریت سےہیں ۔
دعامنگی کے ماموں نےبول نیوزسے خصوصی گفتگوکرتےہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کی بھانجی گزشتہ روزگھر پہنچی ہےاور وہ خیریت سےہے۔
ماموں کامزیدکہناتھاکہ پریس کانفرنس کےدوران تمام تفصیلات سےآگاہ کریں گے ۔
جبکہ دعا منگی کے ماموں نےاس واقعے میں کئی لوگوں کےملوث ہونےکی نشاندہی کرتےہوئےکہاکہ اس واقعے میں بہت سارے لوگ ملوث ہیں۔
تاہم اس کےعلاوہ دعامنگی کےاہلخانہ کی جانب سے مزید تفصیلات بتانےسےگریزکیاجارہا ہے۔
تفتیشی حکام کاکہناہےکہ دعامنگی کےتاوان کی ادائیگی سےمتعلق تحقیقات کررہےہیں کہ وہ تاوان کی ادائیگی کےبغیرگھر واپس آئی ہے یا نہیں ۔
گزشتہ روزدعا منگی کے کیس میں زخمی ہونے والے حارث نےابتدائی بیان ریکارڈ کرایاتھا،جس میں زخمی حارث نےسی سی ٹی وی فوٹیج میں گاڑی کو شناخت کرلیا تھا۔
دعا نثار منگی کون ہے؟
تفتیش کاروں نے حارث سے تحریری سوال کیا کہ اغوا کاروں کی تعداد کتنی تھی جس پر حارث سے پولیس کو بتایا کہ ملزمان کی تعداد 4 سے 5 تھی۔
، دعا کے والد کا کہنا تھا کہ 10 روز پہلے دعا کا مظفر نامی لڑکے سے جھگڑاہواتھا،جس کے بعد اس کو اغوا کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ اغوا برائے تاوان نہیں بلکہ بدلہ لینے کا لگتا ہے۔
اس سے قبل دعا منگی کواغوا کرنے والے ملزمان کی جانب سے ان کے اہل خانہ سے انٹرنیٹ کے ذریعے واٹس ایپ پر رابطہ کیاگیاتھااورملزمان نےدعا کے بدلے اس کے اہلخانہ سے ڈھائی لاکھ ڈالربرائے تاوان کا مطالبہ کیاتھا۔
ذرائع کاکہناہے کہ اغواکاروں نے متعدد مرتبہ واٹس ایپ پر مغوی کے اہلخانہ کوکالزکیں تاہم بعد میں اہلخانہ کی جانب سے اس بات کی تردید کردی گئی۔
واضح رہےکہ دعامنگی کو گزشتہ ہفتے نامعلوم کار سواروں ڈیفنس خیابان ِبخاری سےاغواکیاگیاتھا تاہم وہ خیروعاوفیت کے ساتھ اپنےگھر پہنچ گئیں ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News