اے پی ایس کے معصوم شہداء کی پانچویں برسی

سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے معصوم شہداء کی یادیں پانچ سال گزرنے کے بعد آج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ اے پی ایس پشاور کو پانچ سال بیت گئے مگر اپنے خون سے علم کے دیے جلانے والے دلوں میں وہ سارے معصوم شہید آج بھی زندہ ہیں۔
سانحہ اے پی ایس کی یاد میں پاکستان ایمرجنسی رسپانس اور ایڈونچر اسکاوٹس کی جانب سے سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا گیا جبکہ معصوم طلبا اور اساتذہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے نجی اسکول میں تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔
سانحہ اے پی ایس شہداوں کی یاد میں بڑوں کے ساتھ ساتھ بچے بھی افسردہ نجی سکول کے ننھے منے بچوں نے شاعری کرتے ہوئے اپنے معصومانہ انداز میں شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا جبکہ کراچی کے علاقے جوہر موڑ پر شہدا کی یاد میں موم بتیاں جلائی گئیں جس میں شہریوں نے شرکت کی۔
شہریوں نے آرمی پبلک اسکول کے شہداوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں نے معصوم بچوں کو نشانہ بناکر عوام اور سیکیورٹی اداروں کا حوصلہ توڑ نا چاہتے تھے لیکن اس سانحہ کے بعد ہم سب ایک ہیں۔
سانحہ اے پی ایس کا دلخراش واقعہ 16 دسمبر 2014 کو پیش آیا جب صبح طلباء علم کے حصول کے لیے گھر سے اسکول گئے تھے، وہ ابھی اسکول میں علم کی شمع سے روشناس ہورہے تھے کہ 10 بجے کے درمیان 7 دہشت گرد اسکول کے اندر داخل ہوئے اور معصوم طلباء سمیت پرنسپل اور دیگر افراد کو بے رحمی سے شہید کیا۔
یہ وہ دن تھا جس کا سورج حسین تمناؤں اور دلفریب ارمانوں کے سنگ طلوع ہوا مگر غروب 132 معصوم و بے قصور بچوں کے لہو کے ساتھ ہوا تاہم یہ وہ سانحہ تھا جس نے ہر محب وطن پاکستانی کو دلگیر و اشکبار کیا۔
16 دسمبر 2014 کو اے پی ایس پشاور لہو لہو ہوا تو ملت پاکستان نے بھی رب ذوالجلال کو گواہ بنا کر یہ عہد کر لیا کہ جب تک عرض پاک سے آخری دہشت گرد کا خاتمہ نہ ہو جائے حق و باطل اور بقا و فنا کی یہ جنگ جاری رہے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News