صوابی میں موٹر سائیکل سوار نامعلوم افراد نے پولیو ٹیم پر حملہ کردیا، ایک پولیو لیڈی ورکر جاں بحق جب کہ ایک زخمی ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق جاں بحق ورکر کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، زخمی لیڈی ورکر کو شدید زخمی حالت میں مردان میڈیکل کمپلکس منتقل کردیا گیا، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیکر آپریشن کیا۔
صوابی پولیو ورکرز حملہ میں زخمی ورکر پشاور ایل آر ایچ میں دم توڑ گٸ، پولیو ٹیم پر فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 2 ہوگئی ہے۔
ضلعی پولیو فوکل پرسن ڈاکٹر طارق نے واقعے کی تصدیق کردی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا صوابی کے علاقے پرمولئ میں پولیو ٹیم پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئےآئی جی پولیس خیبرپختونخوا سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کرلی ہے۔
خیبرپختونخواحکومت نےپولیوکےکیسزپررپورٹ تیارکرلی
محمود خان واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی کرنے کی ہدایت جبکہ اقعے میں جاںبحق لیڈی ہیلتھ ورکر کے اہل خانہ سے اظہار افسوس و تعزیت بھی کی ہے۔
محمود خان کے مطابق واقعے میں زخمی لیڈی ہیلتھ ورکر کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ فائرنگ کرنے والے افراد کوجلد ازجلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا
واضح رہے کہ پولیو ورکرز میں اس سے پہلے بھی متعدد بار حملے ہو چکے ہیں قبائلی علاقہ جات اور خیبر پختونخوا میں ان پر حملے زیادہ ہوتے ہیں.
یاد رہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں جاری انسداد دہشت گردی آپریشنز کے ردعمل کے طور پر طالبان اور دیگر عسکریت پسند متعدد بار پولیو ویکسینیشن سینٹرز سمیت ہیلتھ ورکرز کو نشانہ بنا چکے ہیں، جن کا ماننا ہے کہ پولیو کے قطرے پاکستانی بچوں کو بانجھ بنانے یا خفیہ معلومات اکٹھا کرنے کے لیے مغربی ممالک کا بہانہ ہیں۔
گذشتہ سال خیبرپختونخواہ میں لوئر دیر کے علاقے میدان میں پولیو ٹیم پر حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں پولیو ٹیم کی سیکورٹی پر مامور دو پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
