
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پارلیمان سے اختیارات لینے والے اب ہمیں قانون سازی کا کہہ رہے ہیں۔
اپنے ٹوئٹس میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی جمعے کو ہی دونوں ایوانوں سے بل پاس کرنے پراتفاق کرچکی تھیں لیکن پارلیمانی طریقہ کار کو نظر انداز کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بل کو تمام ممبران میں تقسیم تک نہیں کیا گیا، نہ ہی قانون کمیٹی کودیکھنے کے لیے بھیجا گیا۔
All institutions that derive powers from parliament have asked us to pass legislation & accepted parliamentary supremacy. these are important victories for those who have always battled for parliamentary supremacy and democracy. 3/3
Advertisement— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) January 4, 2020
انہوں نے بتایا کہ یہ پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت کیلئے ہمیشہ جدوجہد کرنے والوں کیلئے کامیابی ہے کہ ایک سال غیر فعال رہنے کے بعد پارلیمنٹ اب آرمی ایکٹ پر قانونی سازی کیلئے تیار ہے، خوشی ہے دونوں ایوانوں میں طریقہ کار پر عمل کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ یکم جنوری 2020 کو وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں آرمی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دی گئی جس کے بعد حکومتی ٹیم نے ترامیم پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے حمایت حاصل کرنے کے لیے کوششیں شروع کردیں۔
2020الیکشن کا سال ہوگا، بلاول بھٹو
بعد ازاں حکومتی کمیٹی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے حمایت حاصل کرنے زرداری ہاؤس اسلام آباد پہنچی تاہم بلاول نے حکومتی کمیٹی کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور کہا کہ جلد بازی نہ کی جائے اور قانون سازی کے لیے پارلیمانی قواعد و ضوابط کو بروئے کار لایا جائے۔
حکومت نے 3 جنوری کو آرمی ایکٹ میں ترامیم کے بلز سینیٹ و قومی اسمبلی کی مشترکہ قائمہ کمیٹی برائے دفاع میں پیش کردیے جس نے ان بلز کی منظوری دے دی جنہیں آج قومی اسمبلی و سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کیا جانا تھا تاہم گزشتہ شب اچانک قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس کے شیڈول تبدیل کردیے گئے اور اب یہ اجلاس 6 جنوری بروز پیر ہوں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News