اب خواجہ سراء اپنی شناخت رکھتے ہوئے کمپنی رجسٹر کرا سکیں گے یا کسی بھی کمپنی میں ڈائریکٹر یا شئیر ہولڈر بن سکتے ہیں۔
سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے کمپنی رجسٹریشن کی ای سروسز میں خواجہ سراؤں کی کیٹگری متعارف کراتے ہوئے خواجہ سرائوں کو کمپنی رجسٹریشن کی سہولت فراہم کر دی ہے،
ایس ای سی پی نے ای سروسزمیں خواجہ سراء کیلئے ایک علیحدہ درجہ متعارف کرا دیا ہے جس کے ذریعے وہ کمپنی کی رجسٹریشن کراتے وقت اپنی شناخت بطور خواجہ سرا منتخب کر سکتے ہیں۔
یہ کیٹگری حال ہی میں پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے ٹرانسجینڈر پرسنز (پروٹیکشن آف رائٹس) ایکٹ 2018ء کے تحت ٹرانسجینڈر کمیونٹی کو بنیادی حقوق دینے کی کو ششوں کا حصہ ہے۔
وزیراعظم کا خواجہ سراؤں کو مفت صحت سہولیات فراہم کرنے کا اعلان
یہ ایکٹ افراد کو تمام سرکاری اور شناختی دستاویزات جیسے کہ پاسپورٹ، تعلیمی سرٹیفکیٹس اور ڈرائیونگ لائسنس اور دیگر سرکاری دستاویزات پر اپنی شناخت ظاہر کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
اس سہولت کے بعد کوئی بھی فرد ای سروسز میں دی گئی تین درجہ بندیوں میں سے اپنی شناخت یعنی مرد، خاتون یا خواجہ سرا منتخب کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گذشتہ سال وزیر اعظم عمران خان نے خواجہ سرائوں کے لئے ہیلتھ کارڈ جاری کر کے ایک ایسا احسن قدم اٹھایا ہے، جسے نیکی کہنا زیادہ مناسب ہو گا ، جو قبل ازیں کسی بھی حکومت کے حصے میں نہ آیا۔
خواجہ سرائوں میں صحت کارڈ تقسیم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ٹرانس جینڈر کمیونٹی کو اپنا رہی ہے، خواجہ سرا کمیونٹی کو صحت کارڈ ہی نہیں معاشرے میں مکمل تحفظ بھی فراہم کریں گے۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خواجہ سرا ہمارے معاشرے کا ایسا محروم، پسا اور کمزور طبقہ ہے جس کے مصائب و آلام کا کسی کو احساس نہیں، انہیں اپنے والدین کے گھر سے ہی ایسی اندوہناک نفرت ملتی ہے کہ وہ نام نہاد ’’مکمل‘‘ انسانوں کی ’’مہذب‘‘ دنیا چھوڑ کر اپنے جیسے ’’نامکمل‘‘ انسانوں کے ساتھ شہر کے کسی کونے کھدرے میں چلے جاتے ہیں، ذریعہ معاش بھیک رہ جاتا ہے یا وہ کہ جس کا تذکرہ کرتے بھی گھن آتی ہے۔ بیمار ہو جائیں تو بے یار و مددگار اور مر جائیں تو کوئی ان کی لاش تک وصول نہیں کرتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
