
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ آمدن سے زائد اثاثوں پر کچھ نہیں نکلا تو منشیات کا کیس ڈال دیا، اب منشیات کا کیس ناکام ہورہا ہے تو دوبارہ اثاثوں پر جارہے ہیں
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے پارلیمنٹ ہائوس کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف ہیروئن کا ریفرنس ناکام ہونے کے بعد دوبارہ آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس بنایا جا رہا ہے،
رہنما رانا ثناء اللہ نے یہ بھی کہا کہ ریاست اگر اپنے شہریوں پر جھوٹے منشیات کے مقدمے بنانے لگے تو ریاست اور شہریوں کا کوئی تعلق نہیں رہ جاتا۔
سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ ریاست گودام سے ہیروئن نکال کر شہریوں پر ڈالے تو کیا ہوگا، مجھے کس کھاتے میں 4 ماہ جیل میں رکھا گیا، یہ کھلا سیاسی انتقام ہے۔
موجودہ حکومت کا ایجنڈا سیاسی انتقام ہے، رانا ثناءاللہ
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ اس طرح سیاسی انتقام شروع ہوجائے تو پارلیمنٹ کی کیاعزت رہے گی، پارلیمنٹ میں بیٹھے ہرشخص کو سوچنا ہوگا، ورنہ موجودہ سیاسی انتقام کا نتیجہ بھی ماضی کے سیاسی انتقاموں جیسا ہوگا۔
یاد رہے کہ انسداد منشیات فورس نے(اے این ایف) نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کو یکم جولائی کو منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ راناثنا کا موقف ہے کہ ان کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا جبکہ منشیات برآمدگی کے ثبوت بھی عدالت میں پیش نہیں کیے گئے۔
اے این ایف حکام کے مطابق رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے منشیات کی بھاری مقدار برآمد ہوئی اور کے خلاف نارکوٹکس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
اس سلسلے میں انسداد منشیات فورس کے ذرائع کا کہناتھا کہ منشیات کے اسمگلر نے تفتیش میں ن لیگی رہنما کا نام لیا تھا۔
نیب میں پیشی سے قبل مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے میڈیا کو بتا یا تھا کہ مجھ پر ایک الزام پہلے بھی لگایا گیا، مگر ثابت نہیں ہوا، اب ایک اور کیس میں طلبی کی گئی، کچھ ثابت نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News