ایران،امریکاکی صورتحال پرپاکستان کوگہری تشویش ہے

ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی نے کہاہے کہ مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر پاکستان نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان نے کہاکہ مشرق وسطیٰ کی صورت حال پرپاکستان نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہےاوروزیرخارجہ شاہ محمود قریشی مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر پالیسی بیان دے چکے ہیں۔
ترجمان نے کہاکہ پاکستان کے ایران ،افغانستان اور دیگر ممالک کے ساتھ گہرے تاریخی تعلقات ہیں،امریکااورپاکستان کے دیرینہ تعلقات ہیں اوردونوں ممالک کی قیادت مختلف مواقع پر رابطہ میں رہتی ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہاکہ دونوں ممالک کا مختلف شعبوں میں جامع تعاون جاری ہے۔ خطے میں امن کے لیے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک مسلح افوج کے سربراہ کے امن دوروں پر وزارت دفاع معلومات فراہم کرے گی،سب کے مفاد میں ہے کہ خطے میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ امریکہ میں فوجی تعلیم و تربیت پر وزارت دفاع معلومات فراہم کرے گی، صدر ٹرمپ کی تقریر میں امن کا عندیہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان و افغانستان زلمے خلیل زاد کے دورہ پاکستان کی اطلاع موصول ہوئی ہے،تاہم دورے کی حتمی تاریخ کے حوالے سےمعلومات فراہم نہیں کرسکتے۔
بریفنگ کے دوران عائشہ فاروقی کا کہناتھا کہ مختلف مواقع پر وزیر خارجہ کہہ چکے ہیں کہ جنرل قاسم سلیمانی کا قتل اس خطے میں کشیدگی لانے کا موجب بنا،ہمارا جغرافیائی محل و وقوع اس خطے میں انتہائی اہم ہے اوربین الاقوامی برادی کا رکن ہونے کےناطےہم خطے میں اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لیے ویزہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، دفتر خارجہ
عائشہ فاروقی نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ وزیراعظم نے واضح کیا ہے کی پاکستان جنگ کا حصہ نہیں بنے گا بلکہ پاکستان اس تنازع کے خاتمے کی کوششوں کا حصہ بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ نے خطے میں تبدیلیوں پر مختلف ممالک کے وزیرخارجہ سے رابطہ کیا ہے۔ پاکستان کی جانب سے امریکہ ایران معاملے پر خاموشی نہیں ہے، پاکستان معاملے پر مختلف بیانات جاری کررہا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ یہ خطہ مزید تنازعات کا متحمل نہیں ہوسکتا، وزیر خارجہ کے دوروں کے حوالے سے تیاریاں جاری ہیں۔ پاکستان اس ساری صورت حال پر تحفظات رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ شب امریکی صدر کا خطاب سنا، صدر ٹرمپ کی تقریر میں امن کا عندیہ ہے، امید ہے کہ تناو میں کمی اور امن کےلیے کوششوں کی گنجائش موجود ہے۔
ترجمان کامزید کہناتھا کہ ملائشیا ہمارا مسلم برادرملک ہے،وزیراعظم جلد ملائشیا کا دورہ کریں گےاس حوالے سے کام جاری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News