
سربراہان مسلح افواج کی مدمت ملازمین میں توسیع کا معاملہ قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا جس کے بعد قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی دفاع نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی متفقہ طور پر منظوری دیدی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں امجد خان نیازی کی صدارت میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی دفاع کا اجلاس ہوا جس میں وزیر دفاع پرویز خٹک کے علاوہ وزارت دفاع کے حکام بھی شریک ہوئے۔
قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس کے دوران پہلے معمول کا ایجنڈا زیر بحث آیا جس کے بعد کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آرمی، نیوی اور ایئرفورس ایکٹس میں ترامیم کا معاملہ زیر غور آیا۔
کمیٹی نے مسلح افواج سے متعلق تینوں ایکٹس میں ترامیم متفقہ طور پر منظور کرلیں۔
آرمی ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی گئی
سینیٹ کے اجلاس میں مزید 7 بل پیش کیے گئے، پہلا بل پاکستان انجینئرنگ کونسل ایکٹ 1976 میں مزید ترمیم کا سینیٹر عتیق شیخ نے پیش کیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان ائیر فورس ترمیمی ایکٹ 2020 اورپاکستان بحریہ ترمیمی ایکٹ 2020 بھی وزیر دفاع نے پیش کیا تھا جس کے بعد تینوں بلوں کو قائمہ کمیٹی برائے دفاع کو بھیج دیا گیا تھا اور اسمبلی کا اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیاتھا۔
بعد ازاں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس آج ہی طلب کرنے پر اتفاق ہوا اور ان بلوں کو آج ہی کمیٹی سے منظور کروانے پر اتفاق رائے قائم ہوا۔
پیپلزپارٹی کی جانب سےآرمی ایکٹ ترمیمی بل کی مشروط حمایت کا اعلان کیا گیاتھا۔
دوسری جانب حکومت نے آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق عدالتی فیصلے پر نظر ثانی درخواست واپس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ قانون سازی اپنی جگہ ہے اور نظرثانی درخواست اپنی جگہ، قانون سازی کے بعد آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے نئے نوٹی فکیشن کی ضرورت نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News