اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے رہنماء خالد مقبول صدیقی نے جہانگیر ترین سے کابینہ میں واپسی سے معذرت کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کابینہ میں واپسی کی پیشکش مسترد کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کابینہ میں شامل ہونا اتنا بڑا مسئلہ نہیں ایم کیوایم کے مسائل زیادہ اہم ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے کہ مسائل کب حل ہوں گے، ہم نے17ماہ تک انتظار کیا مگر صرف دعوے اور وعدے ملے۔
جہانگیرترین نے کہا کہ ہمارے لیے بھی ایم کیوایم کے مسائل اہمیت کے حامل ہیں، لیکن کچھ چیزیں ٹھیک ہونے میں وقت لگے گا، خالد بھائی ہم چاہتے ہیں کہ آپ ساتھ رہ کر ملک و کراچی کی خدمت کریں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ملک کی خدمت ہمیشہ کی ہے اور کریں گے، ملک کی خدمت کیلئے کسی وزارت کی ضرورت نہیں، ہمارے لئے عوام کے مسائل اہم ہیں ایم کیوایم کے دفاتر بھی کھلنے چاہئیں۔
ایم کیو ایم نے حکومتی وفد کے سامنے 4 اہم مطالبات رکھ دیے
فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ فاٹا کو پیکج مل جاتا ہے، کراچی کو ایک ارب کیلئے ترسایا جارہا ہے جبکہ محمد حسین نے کہا کہ بتایا جائے کونسی آئینی شق ہے جو کراچی کو فنڈز دینے سے روکتی ہے۔
اس موقع پر پرویز خٹک نے کہا کہ خالد بھائی ہم آپ کے مسائل حل کرنے آئے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے خصوصی طور پر آپ کے پاس بھیجا ہے۔
یاد رہے 12 جنوری کو ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی جانب سے استعفی کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے دوسرے ہی روز 13 جنوری کو وفاقی وزیر اسد عمر ایم کیو ایم پاکستان کو منانے بہادرآباد گئے تھے تاہم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اپنا فیصلہ واپس لینے سے صاف انکار کردیا تھا اور پھر 16 جنوری کو اپنا استعفی بھی وزیر اعظم عمران خان کو ارسال کردیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
