
بلدیہ عظمیٰ کراچی کی دیگر اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے شہر بھر میں تجاوزات کے خلاف کارروائیاں زور و شور سے جاری ہیں۔
کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن 297 افراد کو متبادل دکانیں فراہم کرے گی، جن کی دکانیں لائٹ ہاؤس میں ‘انسداد تجاوزات ‘آپریشن کے دوران منہدم کردی گئیں تھی۔
بدھ کے روز کے ایم سی پرانی بلڈنگ میں بیلٹینگ کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
بیلٹنگ تقریب کی صدارت کرنے والے میئر وسیم اختر نے کہا کہ یہ کارروائی سپریم کورٹ کے حکم پر کی جارہی ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ کے ایم سی متاثرہ افراد کو متبادل جگہ مہیا کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کی جانب سے لیاری میں ٹھٹھہ بس اسٹاپ ٹرمینل کے قریب کل 569 دکانیں تعمیر کی جارہی ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ متاثرین کو 272 متبادل دکانیں فراہم کی جائیں گی۔
یہاں تک کہ انہوں نے پی ایس پی کے بانی مصطفی ٰ کمال کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ سابق میئر اپنے دور میں چین کاٹنے اور بدعنوانیوں میں ملوث تھے۔انہوں نے سوال کیا کہ مصطفی کمال نے اپنے دور حکومت میں 29 ارب روپے کے فنڈز کیسے خرچ کیے
واضح رہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی (کے ایم سی) اور دیگر اداروں نے لائٹ ہاؤس اور آرام باغ کے علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے تقریباً 800 دکانیں مسمار کردیں تھی ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News