امریکا اور ایران کی صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں، سینیٹ

امریکا اور ایران کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی پر سینیٹ میں رد عمل پیش کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے جاں بحق ہونے کے بعد امریکا اور ایران میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر سینیٹ میں رد عمل پیش کردیا گیا۔
وزیر خارجہ کی عدم موجودگی پر سینیٹ میں قائدایوان سینیٹر شبلی فرازنے ردعمل پڑھ کرسنایا۔
پاکستان کی جانب سے رد عمل میں کہا گیا کہ امریکا اور ایران کی صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں اور اس معاملے پر عالمی ردعمل کا جائزہ بھی لے رہے ہیں۔
سینیٹر شبلی فراز نے بتایا کہ امریکا اور ایران کشیدگی پر رپورٹ مرتب کرکے ایوان میں پیش کی جائے گی۔
چیئرمین سینیٹ نے وزیر خارجہ پیر کو ایوان کو امریکا ایران کشیدگی پر بریفنگ دینے کا حکم دے دیا۔
اس سے قبل دفتر خارجہ کی جانب سے مشرق وسطیٰ کے بگڑت حالات پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کو مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال پر تشویش ہے ، جو کہ خطے کے امن و سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔
امریکا کو سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے، ایرانی سپریم لیڈر
دفتر خارجہ نے کہا کہ ایک دوسرے کی خودمختاری کا احترام اور علاقائی سالمیت اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصول ہیں جن پر عمل کیا جانا چاہئے۔
دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کی یکطرفہ یا فوجی کارروائی سے گریز کیا جائے۔
پاکستانی دفتر خارجہ نےاقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق تمام فریقوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں، اور صورتحال کو قابو میں کرنے ے لیے مشترکہ کوشش اورسفارتی طریقے سے حل کریں۔
واضح رہے کہ گذشتہ رات امریکا نے عراقی دارالحکومت بغداد کے ائیرپورٹ پر راکٹ حملہ کر کے ایران کی القدس فورس کے کمانڈر جنرل سلیمانی کو قتل کر دیا تھا۔
جس پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا کو جنرل قاسم سلیمانی پر حملے کے سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔
انہوں نے تین دن کے سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لیا جائے گا۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی جنرل قاسم سلیمانی پر حملے پہ رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم اس گھناؤنے جرم کا امریکا سے شدید انتقام لے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News