چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت کو سائبر کرائم کے لئے سخت ترین قوانین بنانے پڑیں گے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے سمجھنے کی ضرورت ہے کہ سائبر جرائم کیا ہوتے ہیں کیونکہ عام تاثر ہے کہ کمپیوٹر یا موبائل پر فیس بک اور واٹس ایپ پر سائبر جرائم ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں سائبر جرائم اور قوانین کے حوالے سے بہت کام ہو رہا ہے، پاکستانی حکومت کو بھی سنجیدگی کے ساتھ اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں متعلقہ ادارے اس کو صرف ایک عام شکایت کی طرح سمجھتے ہیں لیکن ہمیں سائبر کرائمز کو عام جرم سے ہٹ کر سمجھنا چاہیے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اس پر بھرپور توجہ دینی ہوگی اور متاثرین کو جلد از جلد ریلیف مہیا کرنا ہوگا، موبائل فون اور کمپیوٹر کو مثبت اور منفی استعمال کرنے والے دونوں طرح کے افراد کی کونسلنگ کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن عشائیہ تقریب سے بھی خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ وکلاء نے اس بات کو سمجھ لیا ہے کہ ہڑتال انکے حق میں اچھا نہیں ہے اور وکلاء نے تہیہ کر لیا کہ وکلاء آج کے بعد ہڑتال نہیں کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خوشی ہے کہ وکلاء آج کے بعد اچھے اخلاق کے ساتھ ججوں کے سامنے پیش ہوں گے کیونکہ جج کے سامنے لڑنے سے دنیا میں ہمارا وقار گرتا ہے اور یہ حقیقت ہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں ججوں کی بہت کمی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
