
پاکستان میں جاری کورونا وائرس کے باعث سرجیکل ماسک کے بحران پرکراچی رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئے بڑی تعداد میں فیس ماسک برآمد کئے ہیں۔
کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ماسک کے ذخیزہ اندوزوں کے خلاف رینجرز کی کارروائی کے دوران سرجیکل ماسک سمیت دیگر اشیاء برٓمد ہوئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کارروائی کے دوران شاہرا ہ قائدین پی ای سی ایچ بلاک 2 کار شو روم سے ایک ملزم محمد عثمان اور واٹر پمپ چورنگی سے عماد نامی دکاندار کو گرفتار کیا گیا ہے۔
کراچی کےمیڈیکل اسٹورزمیں ماسک کی قلت
ملزم محمد عثمان کی نشاندہی پر رینجرز نے گلشن اقبال سے 74,000 سرجیکل ماسک اور 200 عدد ڈرپ کی بوتلیں برآمد کی ہیں جبکہ ملزم عماد سے ماسک کے 1650 پیکٹ برآمد کی گئی ہیں۔
ملزم محمد عثمان OLX پر مہنگے داموں ماسک فروخت کر رہا تھا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل حال میں دنیا بھر میں چلی کورونا وائرس کی لہر چلی جس کی گرفت میں پاکستان بھی آگیا اور احتیاط کے طور پر عوام میں جراثیم سے بچاؤ ماسک پہنے اور پرہیز کرنے کے احکامات جاری کئے گئے لیکن منافع خوروں نے یہاں پر بھی اپنی سرمایہ کاری کا کام عرج پر رکھا۔
منافع خوروں نے پورے پاکستان سے ڈسٹ ماسک جسے این-95 بھی کہا جاتا ہے مارکیٹ سے غائب کردیئے گئے ہیں۔
چند دکانوں اور فارمیسی پر دستیاب یہ ڈسٹ ماسک جس کی مالیت محض 40 سے 45 روپے کی ہے اب 350 سے 400 میں دستیاب ہیں۔
اس طرح ہر ایک ماسک پر تقریباً 1000 فیصد کا منافع کمایا جارہا ہے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام اور تدارک کے لئے ہماری تیاری مکمل ہے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں آج 2افرادمیں کوروناوائرس کی تصدیق ہوئی ہے لیکن طب کی اخلاقیات میں مریض کی معلومات شیئرنہیں کی جاتیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ دو مریضوں کی تصدیق ہوگئی ہے، چند روز قبل ایران سے کراچی واپس آنے والے 22 سالہ نوجوان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
ترجمان محکمہ صحت نے تصدیق کی ہے کہ 22 سالہ متاثرہ شخص اور اہلخانہ کونجی اسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News