صوبائی وزیر قانون کی زیر صدارت کشمیر کمیٹی پنجاب کا اجلاس

صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی زیر صدارت کشمیر کمیٹی پنجاب کا اجلاس ہوا ، جس میں 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے پروگراموں اور انکی سیکورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔
کشمیر کمیٹی پنجاب اجلاس میں ایم پی اے عظمیٰ کاردار، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ مومن آغا ،ایڈیشنل آئی جی انعام الہی، سیکریٹری اطلاعات، کمشنر لاہور ڈویژن و دیگر افسران نے شرکت کی۔
ا س موقع پر ڈویژنل کمشنروں نے ویڈیو لنک کے ذریعے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی ریلی مال روڈ پر منعقد ہو گی جس سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بھی خطاب کریں گے۔
صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ پوری قوم 5 فروری کو کشمیری بھائیوں کے ساتھ بھر پور طریقے سے اظہار یکجہتی کرے جبکہ پنجاب کے ہر ڈویژن، ضلع اور تحصیل میں بھی مقامی سیاسی رہنماؤں کی قیادت میں اسی طرز پر ریلیاں، سیمینارز، واکس اور دیگر پروگرام منعقد کیے جائیں۔
راجہ بشارت نے یہ بھی کہا کہ تعلیمی اداروں میں آزادی ء کشمیرکے حوالے سے تقریری،مضمون نویسی، تصویری اورملی نغموں کے مقابلہ جات منعقد کرائے جائیں۔
صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے مزید کہا کہ تمام پروگراموں کی بھر پور میڈیا کوریج کرائی جائے اور5فروری کی شام تک جامع رپورٹ سیکریٹری اطلاعات کو بھجوائی جائے جبکہ پنجاب حکومت کی شروع کی گئی ون ملین سگنیچرمہم کوتمام کمشنر اور ڈپٹی کمشنر تندہی سے کامیاب بنائیں ۔
5 فروری کو کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کی تیاریاں جاری
یاد رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیری و پاکستانی 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منائیں گے،اس دن کو بھرپور انداز میں منانے کے لئے تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں۔
وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں سٹی برانڈنگ کے سلسلے میں مختلف مقامات پر کشمیر میں ظلم وستم کو تصویری صورت میں نمایاں کیا گیا جبکہ دارلحکومت کے اہم پلوں کو یوم یکجہتی کے بینروں سے سجانے کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان کی ہدایت پر فروری کو کشمیری پاکستانی بھائیوں کے ہمراہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم بھائیوں کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے عالمی دنیا پر واضح کیا جائے گا کہ بھارت ظالم اور جابر ملک ہے جس نے مقبوضہ کشمیر پر 72 سالوں سے جابرانہ قبضہ جما رکھا ہے اور آئے روز نہتے، معصوم کشمیریوں کو شہید کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بدترین لاک ڈاؤن جاری ہے ، کشمیری عوام تین ماہ سے زائد عرصے سے قیدیوں کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News