
نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم کی حتمی میڈیکل رپورٹس 30 جنوری کو تیار کی گئیں۔
ایک بیان میں ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کی نوٹری پبلک اور پاکستانی ہائی کمیشن نے تصدیق کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم کی صحت کے حوالے سے میڈیکل رائے اور اسکین رپورٹ بھی قانونی طور پر تصدیق شدہ ہیں۔
یاد رہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو تین روز کے اندر مکمل میڈیکل رپورٹیں جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔سابق وزیر اعظم نواز شریف کے نام خط میں محکمہ داخلہ نے کہا تھا کہ میڈیکل بورڈ نے پہلے بھیجی گئی رپورٹس کا جائزہ لیا ہے، تاہم وہ رپورٹیں حتمی رائے قائم کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔
خط میں کہا گیا تھا کہ آپ تین روز کے اندر مکمل رپورٹیں جمع کروائیں تاکہ مجاز اتھارٹی انہیں چیک کرسکے۔خط میں مزید کہا گیا کہ اس حوالے سے آپ کے معالج ڈاکٹر عدنان کو بھی ای۔میل کے ذریعے رپورٹس بھجوانے کا کہا گیا تھا۔
ایک خاندان لندن میں مختلف سرگرمیوں میں ملوث ہے، فردوس عاشق اعوان
خیال رہے پنجاب حکومت نےنوازشریف کی خون کی رپورٹ،پلیٹ لیٹس سےآگاہی کا کہا تھا تاکہ مریض کی تازہ ترین صورتحال سے آگہی ہوسکے تاہم ڈاکٹر عدنان نے خون کی رپورٹ،پلیٹ لیٹس سےمتعلق میڈیکل رپورٹ نہیں بھیجی۔
گذشتہ روز نواز شریف ڈینٹل اپائنمنٹ کے بعد اپنی رہائش گاہ پہنچ تھے ، اس موقع پر ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیا کے سوالوں کا جواب دینے سےگریز کیا تاہم انہوں نے مختصر گفتگو میں کہا تھا کہ نوازشریف کی صحت پراپ ڈیٹ ہوگی توخودبتادوں گا۔
ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی بیماری پیچیدہ اورخطرناک ہے، ان مختصر اور طویل مدتی علاج کی ضرورت ہے، حکومت پنجاب کےخط کےجواب میں تفصیلی خط بھیج دیا ہے جس میں نوازشریف کی بیماری اور تشخیص کی مکمل تفصیلات ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News