مراد علی شاہ
وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ نے آئی جی سندھ کے معاملے پر گورنر سندھ سے مشاورت ناممکن قرار دیدی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی سربراہی میں سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں آئی جی سندھ کلیم امام کے تبادلے پر بھی گفتگو کی گئی جس میں وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ نے آئی جی سندھ کے معاملے پر گورنر سندھ سے مشاورت ناممکن قرار دیدی ہے۔
کابینہ اجلاس میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم کو کہا ہے اگر وفاقی کابینہ کو آئی جی کے تبادلے پر اعتراض ہے تو بریف کرنے کو تیار ہیں، اب وزیراعظم پر ہے کہ وہ آئی جی سندھ کو کب ہٹاتے ہیں۔
اس موقع پر کابینہ اراکین نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے نام تجویز کیے تھے لیکن پھر مزید دو نام مانگے گئے، پنجاب اگر کوئی خط لکھتا ہے تو وفاق فوری آئی جی کو تعینات کرتا ہے، سندھ کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہیں، سندھ کا اور پنجاب کا پولیس ایکٹ ایک ہی ہے۔
کابینہ کے تبصرے پر مراد علی شاہ نے کہا کہ وزیراعظم نے خط لکھا ہے کہ آئی جی کو ہٹارہے ہیں، وفاقی کابینہ نے کہا کہ گورنر کے ساتھ مشاورت کرنا ہے، گورنر سے میرے لیے مشاورت کرنا مکمن نہیں ہے۔
آئی جی سندھ کاچیف سیکرٹری کوخط،ایس پی عمرکوٹ کےخلاف کاروائی کی سفارش
دوسری جانب مراد علی شاہ کے وزرا نے بھی پولیس افسران کے رویئےکے خلاف شکایتوں کے ڈھیر لگادیئے۔
کابینہ اجلاس میں وزرا نے مطالبہ کیا کہ افسران کے متنازع بیانات پر قوانین کے تحت کارروائی ہونی چاہیے۔
وزرا کاکہنا تھا آئی جی کو نہ ہٹا کر سندھ کے مینڈیٹ کا مذاق اڑایا جارہا ہے جبکہ انتہائی اقدامات کے لیے وزیراعلی کو اختیار دیدیا گیا ہے۔
وزراء کا کہنا تھا کہ سندھ کا اور پنجاب کا پولیس ایکٹ ایک ہی ہے، پنجاب اگر کوئی خط لکھتا ہے تو وفاق فوری آئی جی کو تعینات کرتا ہے اس روئیے پر خاموش نہیں رہناچاہیے۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مراد علی شاہ بات نہیں کرنا چاہتے تو نہ کریں لیکن اس طرح گورنر کے عہدے کو ڈی گریڈ نہ کیا جائے ۔
وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ کلیم امام کو مفت مشورہ دیتا ہوں کہ وہ متنازع بننے کے بجائے چھٹی پر چلے جائیں کیونکہ پولیس کا کام امن قائم کرنا ہے سیاست کرنا نہیں۔
ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ بات وفاقی کابینہ نے کرنی ہے تو ہم اس سے نئے آئی جی کی بات کیوں کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
