کراچی کے علاقے کیماڑی میں ہونے والی پر اسرار اموات کا معمہ حل ہوگیا۔
وزیر اعظم کی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ٹاسک فورس کے سربراہ ڈاکٹر عطا ء الرحمان نے بول نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ کیماڑی میں کئی لوگوں کی موت سویا بین کے مرکبات سے پھیلنے والی ’الرجنس‘ کے سبب ہوئی۔
ڈاکٹر عطاءالرحمان نے کہا کہ ’ایچ ای جے ریسرچ انسٹیٹوٹ آف کیمسٹری ،کراچی یونیورسٹی‘ کے سائنسدانوں نے متاثرہ لوگوں کے پیشاب اور خون کے سیمپل لے کر اس پہ تحقیق کی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ کیماڑی میں لوگوں کی اموات کی وجہ سویا بین کے مرکبات سے پھیلنے والی ’الرجنس‘ سے ہوئی ہیں۔
ڈاکٹر عطاء الرحمان نے بتایا کہ سویا بین سے کچھ الرجک مٹیریل پیدا ہوتے ہیں جو ’الرجنس‘ کہلاتے ہیں ۔اس سے بہت خطرناک الرجی پیدا ہوسکتی ہے اور اس کا اثر دور دراز علاقوں تک پھیل سکتا ہے۔
Dr. Atta ul Rehman on Kemari Incident
کیماڑی اموات کا معمہ حل ہوگیا!!!!ڈاکٹر عطا الرحمان نے اموات کی وجہ بتادی#BOLNews #Kemari #Karachi #Doctor #Hospital #Health
Gepostet von BOL am Dienstag, 18. Februar 2020
انہوں نے کہا کہ یہ گیس نہیں ہے ، یہ کچھ مرکبات ہوتے ہیں جو ہوا کے ساتھ پھیل جاتے ہیں اور اس سے زیادہ تر استھما کے مریض متاثر ہوتے ہیں یا پھر وہ جن کی قوت مدافعت کم ہوتی ہے۔
ڈاکٹر عطاء الرحمان نے کہا کہ دنیا بھر میں سویا بین کی ان لوڈنگ کرنے کا خاص طریقہ کار ہوتا ہےتاکہ اس کی ڈسٹ باہر پھیل کر لوگوں کو متاثر نہ کرے تاہم اس معاملے میں اس بات کا خیال نہیں رکھا گیا جس کی وجہ سے ’الرجنس‘ پھیلنے سے لوگ متاثر ہوئے۔
سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ٹاسک فورس کے سربراہ نے مزید کہا کہ اسپین کے شہر بارسلونا میں 1981 سے 1987 سےاس طرح کے 26 واقعات پیش آئے تھے جس میں 958 لوگ متاثر ہوئے تھے جبکہ 20 لوگوں کی موت واقع ہوگئی تھی۔
اس کے علاوہ امریکہ میں نیو اورلینز ، اٹلی میں نیپئر اور اسپین کے بعض مزید شہروں میں بھی ا س طرح کے واقعات پیش آچکے ہیں۔
واضح رہے کہ کیماڑی کی فضا ء میں پھیلنے والے اس پراسرار آلودگی سے اب تک 14 لوگوں کی موت واقع ہوچکی ہے جبکہ متعدد افراد اب بھی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
