
پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئیں۔
تفصیلات کے مطابق نو شہرو فیروز میں زمین کے تنازعے پر دو گروپوں میں مسلح تصادم ہوا جس کے نتیجے میں رکن سندھ اسمبلی جاں بحق ہوگئیں۔
صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی تیمور تالپور نے شہناز انصاری کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔
اس سے قبل ایم پی اے شہناز انصاری کو تشویشناک حالت میں نوابشاہ اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق ایم پی اے شہناز انصاری اپنے بہنوئی کے چالیسویں پر موجود تھی۔ان کے بہنوئی کا اپنے بھائیوں کے ساتھ ملکیت کا تنازعہ چل رہا تھا۔
پولیس کے مطابق خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ رکن سندھ اسمبلی کے مرحوم بہنوئی ڈاکٹر زاہد کھوکھر کے بھائیوں نے ایم پی اے کو گاؤں آنے سے منع کررکھا تھا۔
ڈاکٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایم پی اے شہناز انصاری کے جسم میں تین گولیاں لگی تھیں۔
رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری نے کچھ روز قبل ڈپٹی کمشنر نوشہرو فیروز کو خط کے ذریعے مطلع کیا تھا کہ گذشتہ ماہ 5 جنوری کو ان کے بہنوئی کی طبعی موت کے بعد سے بہنوئی کے بھائی انہیں ،ان کی بیوہ بہن اور بچوں کو قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
خط میں ایم پی اے نے اپنے بہنوئی کے بھائی اختر علی کھوکر،ان کے بھائیوں اور بیٹے اختیار کھوکر کا نام لکھا تھا۔
دوسری جانب آئی جی سندھ کلیم امام نےڈی آئی جی شہید بینظیرآباد سے وقعے کی تفصیلات طلب کر تے ہوئے ملوث ملزمان کے خلاف فی الفور قانونی کاروائی عمل میں لانے کی ہدایت کردی ہے۔
آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی کو ہدایت کی واقعاتی اور عینی شواہد کی مدد سے تفتیش اور تحقیقات کے عمل کو نتیجہ خیز بنایا جائے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چیکنگ اور ناکہ بندی کو مؤثر بنایا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News