
کوئٹہ کے علاقے شاہرگ میں دھماکا ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکے میں ایک اہلکار شہید اور پانچ زخمی ہوگئے۔
یاد رہے یہ واقعہ کوئٹہ کے علاقے شاہرگ میں پیش آیا ہے، واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
تاہم امدادی کارکنوں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ دھماکے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کیے گیے ہیں اور دہشتگردوں کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا گیا۔
اس سے قبل خیبر پختونخواہ کئے صوبائی دارالحکومت پشاور میں پولیس چیک پوسٹ کے قریب دھماکا ہوا تھا ، دھماکے میں پانچ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی تھی۔
زخمیوں میں ایک خاتون اور دو پولیس اہلکار سمیت کل پانچ افراد زخمی ہوئے تھے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی ، پولیس اور ریسکیو کے ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور امدادی کاروائیاں شروع کی جاچکی ہیں۔
پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکھٹے کرنا شروع کردیے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بلوچستان کے شہر کوئٹہ کے سیٹلائٹ ٹاون کے علاقے اسحاق آباد میں واقع مدرسہ دارالعلوم الشرعیہ میں نماز کے دوران زور دار دھماکے کے نتیجے میں ڈی ایس پی سمیت 12 افراد شہید اور 21 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
پولیس کے مطابق دھماکہ نماز کے دوران ہوا تھا۔وزیراعلی بلوچستان جام میر کمال خان نے کوئٹہ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی تھی۔
وزیر اعلی نے دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا تھا اور زخمیوں کو بہتریں طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی تھی۔
اس سے قبل ڈی ایس پی امن اللہ کے بیٹے نجیب اللہ کو ایک ماہ قبل سریاب روڈ پر فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا تھا۔
اس سے قبل کوئٹہ میں سیٹلائٹ ٹاون کے علاقے اسحاق آباد میں واقع مدرسہ دارالعلوم الشرعیہ میں نماز کے دوران زور دار دھماکے کے نتیجے میں ڈی ایس پی سمیت 12 افراد شہید اور 21 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
کوئٹہ سیٹلائٹ ٹاون میں زور دار دھماکہ، ڈی ایس پی امان اللہ شہید
پولیس کے مطابق دھماکہ نماز کے دوران ہوا جس میں مسجد کے امام اور ڈی ایس پی امان اللہ بھی شہید ہوئے تھے، دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو سول اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا اور ہر طرح کی آمد و رفت پہ پابندی عائد کر دی تھی۔
وزیراعلی بلوچستان جام میر کمال خان نے کوئٹہ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی تھی۔
وزیر اعلی نے دھماکے میں شہید ہونے افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا تھا اور زخمیوں کو بہتریں طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی تھی۔
واضح رہے کے اس سے قبل ڈی ایس پی امن اللہ کے بیٹے نجیب اللہ کو ایک ماہ قبل سریاب روڈ پر فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News