قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان ٹوکتے رہے اور روکتے رہے مگر جب بات حد سے بڑھی تو عمر ایوب نے بھی غصے میں آکر آصف علی زرداری کے لئے مسٹر ٹین پرسنٹ کا جملہ کس دیا۔
عمر ایوب کو روکنے کے لیے پیپلزپارٹی کے ارکان ان کی نشست پر آگئے، پہلے پی پی رہنما نوید قمر اپنی نشست سے اٹھ کر آئے جس پر آغا رفیع اللہ انہیں زبردستی بٹھانے آگئے جب کہ وفاقی وزراء بھی عمر ایوب کی مدد کے لیے آگئے۔
بعد ازاں وزراء آغا رفیع کو روکنے کے لیے آگے بڑھے تو وہ گتھم گتھا ہوگئے، اس دوران اپوزیشن جماعت کے ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ میں نے تو کسی کا نام نہیں لیا جس پر پیپلز پارٹی اراکین نے ایوب ڈکٹیٹر مردہ باد کے نعرے بھی لگانے لگے۔
ہنگامہ آرائی کے باعث ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نےاجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
