سینیٹ نے وراثتی اور جانشینی سرٹیفکیٹس بل دوہزاربیس کی منظوری دے دی ہے جس کا مقصد وفات پاجانیوالے افرادکی منقولہ اورغیرمنقولہ جائیداد کی منتقلی اس کے قانونی ورثاء کو فوری کی جائیگی۔
جانشینی اور وراثتی سرٹیفکیٹس بل 2020ء حکومت کے قانونی اصلاحاتی ایجنڈے کا اہم نکتہ ہے جو قومی اسمبلی اور سینٹ سے منظور ہو چکا ہے۔
اس قانون کا مقصد جانشینی اور وراثتی سرٹیفکیٹس کے فوری اجراء کا طریقِ کار فراہم کرنا ہے۔
وزارت قانون نے قانونی ورثاء کی جانب سے دی گئی درخواست کے پندرہ دن کے اندر جانشینی اور وراثتی سرٹیفکیٹس اور جائیداد کی منتقلی کے اجراء کیلئے نادرا کے تعاون سے سہولت مرکز قائم کرنے کیلئے ایک طریقِ کار و ضع کیا ہے۔
اس اقدام سے نادرا پہلی بار پاکستان میں جانشینی اور وراثتی سرٹیفکیٹس کے اجراء کے لئے بائیو میٹرک تصدیق کا عمل شروع کرسکے گا۔
دوسری جانب سینیٹ نے کشمیر پر متفقہ قرارداد منظور کرلی ہے جس کے مطابق ایوان کشمیریوں کی جدوجہد کو سلام پیش کرتا ہے اور بھارتی مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت بھی کرتا ہے۔
ایوان کشمیریوں کی قربانیوں پر عالمی ضمیر کے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتا ہے اور یہ بھی مطالبہ کرتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف عالمی تحقیقات کرائی جائیں۔
منظور شدہ قرارداد کے مطابق چھ ماہ سے جاری کرفیو ختم کیا جائے اور او سی آئی کا خصوصی اجلاس کشمیر پر فوری بلایا جائے۔
پاکستان کشمیر اور کشمیریوں کے بغیر نامکمل ہے، شہباز شریف
قرارداد کے متن میں کہا گیا کشمیری عوام اور رہنماؤں پر تشدد قابل مذمت ہے، سیدعلی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق گھروں میں نظر بند ہیں، مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو فوری ختم کیا جائے۔
قرارداد میں کہا گیا کشمیری عوام سات دہائیوں سے بھارتی تسلط میں ہیں ، 13ہزار نوجوانوں کو نامعلوم مقامات پرحراست میں رکھا گیا ہے اور 9 لاکھ بھارتی فوج نےکشمیرکودنیامیں سب بڑی جیل بنادیاہے۔
قرارداد کے مطابق خواتین اوربچوں سمیت کشمیری قربانیاں دےرہےہیں اور بھارتی فوج خواتین سےعصمت دری کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ سینٹ کا اجلاس ڈپٹی چئیرمین سلیم مانڈوی والا ک
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
