
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گونتریس نے کہا ہے کہ اسلامو فوبیا ناقابل برداشت ہے اور دنیا میں اسلاموفوبیا کو استعمال کرنے والوں کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہئے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس ے ہمراہ دفتر خارجہ میں مشترکہ پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل پہلی مرتبہ پاکستان نہیں آئے، وہ پہلی دوسری پوزیشنز میں پاکستان آ چکے ہیں لیکن وہ بطور سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ پہلی مرتبہ پاکستان آئے ہیں۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم افغانستان میں یو این ایچ سی آر کی کوشیشوں کو تسلیم کرتے ہیں جبکہ اقوام متحدہ کا افغانستان میں پاکستانی کوشیشوں کو تسلیم کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ ہم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور جنگ بندی کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں سے بھی آگاہ کیا جبکہ ہم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو کہا کہ وہ ہمارے ہمسائے کو 2003 کے جنگ بندی انتظامات کا احترام کرنے پر مجبور کریں جبکہ انہیں بھارت کی جانب سے 5 اگست کے بعد سے جاری لاک ڈاؤن اور بلیک آوٹ سے بھی آگاہ کیا۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 5 اگست کے بعد کی صورتحال کو اجاگر کرتے ہویے انہیں اقوام متحدہ کے مبصرین کی آزادانہ نقل و حرکت اور حکومت کے سوشیو اکنامک ڈیویلپمنٹ کے حوالے سے اقدامات پر بھی اعتماد میں لیا۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ عالمی دنیا پاکستان کو مسئلے کا حل سمجھ رہی ہے، کرتارپور اور بابری مسجد بتاتی ہیں ہم اور بھارت کہاں کھڑے ہیں، کرتارپور، بابری مسجد کو دیکھیں دونوں ممالک کی سوچ میں فرق ہے، آزادی اظہار پر یقین رکھتے ہیں لیکن اس کی ایک حد ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے وزیر خارجہ کے ہمراہ کانفرنس میں کہا کہ میں عمران خان کا مجھے دعوت دینے پر شکریہ ادا کرتا ہوں اور اس دورے کا مقصد پاکستانی عوام کی دھائیوں سے جاری فراغ دلی کو بھی تسلی کرنا ہے
جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ نفرت پھیلانا بھی اسلامو فوبیا کا ایک اہم زریعہ ہے اس لئے ان کےمقابلے کے لیے بین المزاہب ہم آہنگی اور مکالمےکی ضرورت ہے جبکہ مہاجرین, ایڈ ورکرز پر حملے اس بات کا ثبوت ہیں کہ اسلامو فوبیا کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
دورے کا مقصد پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرنا ہے
سیکریٹری جنرل نے کہا کہ میں گواہی دیتا ہون کہ ایک مرتبہ جب میں پاکستان آیا تو یہ ملک ایک فوجی کیمپ کی طرح تھا اور سوات سمیت طالبان انتہائی قریب تھے تاہم رواں دورے میں اسلام آباد میں صورتحال انتہائی بہتر اور مختلف تھی ، میرے ماضی کے دورے کی صورتحال بالکل مختلف جبکہ اس مرتبہ بالکل مختلف ہے۔
انتونیو گوتریس نے یہ بھی کہا کہ پاکستانی معاشرے میں دھاییوں سے بڑی مہاجر برادری کو سہارا اور سایہ فراہم کیا گیا اور اقوام متحدہ پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا جبکہ ہم دوسری اقوام کو بھی پاکستان کی حمایت کی درخواست کریں گے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ قریشی سے جنوبی ایشیاء کی سلامتی پر تبادلہ خیال کیا اور ہم ایل او سی کی اقوام متحدہ کےمبصر مشن کے ذریعہ نگرانی جاتی رکھیں گے۔
انتونیو گوتریس کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے نظام میں ایک ذمہ دار ملک ہے اور ہمیں علم ہے کہ امن و استحکام میں یہ عالمی ادارہ کتنا اہم کردار ادا کر سکتا ہے جبکہ پاکستان کے دورے کے دوران کرتار پور کے دورے کا انتظار ہے اور اس راہداری سے بین المزاہب ہم آہنگی کو مزید فروغ حاصل ہو گا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور اس جے ادارے افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کے حوالے سے معاملات کو دیکھ رہے ہیں جبکہ اس وقت افغانستان میں امن کے قیام کے لیے بہت بڑی کوشیش جاری ہے اور میں بین الاقوامی برادری سے اس کوشیش کی حمایت کا مطالبہ کروں گا۔
https://www.youtube.com/watch?v=os5geFgKcwU&fbclid=IwAR0ojrQVu_G2sPBRqxH6SWnalqokm0y37oO7r7ALLqb8JKX6kryruUyVLIc
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News