
کراچی کے علاقے کورنگی میں نامعلوم سمت سے پاؤں میں گولی لگنے سے دس سالہ بچی زخمی ہوگئی ہے۔
یاد رہے کہ 2018 میں کراچی میں 7 سالہ بچی کو قتل کرنے کے الزام میں ایک پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا گیا تھا، جن پر الزام تھا کہ ان کی لائسنس یافتہ پستول کی گولی لگنے سے بچی کی ہلاکت ہوئی تھی۔
جس پر ردعمل دیتے ہوئے سعید آباد کے ایس ایچ او عزیر محمد کا کہنا تھا کہ ’پولیس نے واقعے کے ذمہ دار کانسٹیبل وسیم سیف الملک کو گرفتار کرلیا ہے‘۔
پولیس افسر کا کہنا تھا کہ کانسٹیبل اتحاد ٹاؤن تھانے میں تعینات تھا اور سعید آباد میں ایک اسکول کے قریب رہائش پذیر تھا، جہاں پر مذکورہ واقعہ پیش آیا تھا۔
اسی سال دو ماہ قبل ایک اور واقعہ پیش آیا جس میں کراچی پولیس نے اعتراف کیا تھا کہ 13 اگست کو ڈیفنس کے علاقے میں ڈکیتوں سے مسلح مقابلے کے دوران پولیس کے فائر سے 10 سالہ بچی جاں بحق ہوئی تھی۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جنوبی جاوید عالم اوڈھو نے پریس کانفرنس کے دوران تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس کی جانب سے غیر ارادی طور پر فائر لگنے سے 10 سالہ بچی امل جاں بحق ہوئی تھی۔
انھوں نے کہا کہ مقابلے میں شامل پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جارہی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی رات گشت میں معمور پولیس پارٹی کو کئی افراد نے شکایت کی کہ دو مسلح رکشا سوار وہاں سے گزرنے والوں کا پیچھا کرتے ہیں اور اسلحے کے زور پر ان کی قیمتی اشیا چھین لیتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News