
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے کرونا پر قابو پانے کے لیے چائنا کی بجائے اٹلی کا ماڈل اپنایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اب جو کام کررہی ہے 15دن پہلے شروع کیے ہوتے تو حالات اتنے گھمبیر نہ ہوتے ۔
اپنے بیان میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر نے کہا کہ حکومت نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ہدایات پر بھی کان نہیں دھرا، کرونا پر قابو پانے کے لیے نیشنل ایکشن پلان بنایا جاتا تو ملک کو محفوظ رکھا جاسکتا تھا۔
سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ کرونا وائرس باہر سے درآمد ہوا لیکن حکومتی ناقص پالیسیوں سے پھیلا ہے جبکہ باہر سے آنے والوں کی بھی بروقت سکریننگ نہیں کی جس سے بیماری کو پھیلنے کا موقع ملا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے ہزاروں رضا کار کراچی سے چترال تک قوم کی خدمت میں مصروف ہیں اور جماعت اسلامی اور الخدمت نے ہسپتال،ڈسپنریاں اور ایمبولینسز حکومت کو پیش کردی ہیں۔
کرونا وائرس حکومتی ناقص پالیسیوں سے پھیلا ہے، سراج الحق
سراج الحق کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک بھر میں قرنطینہ سنٹرز اور آئسولیشن وارڈز کھولے جارہے ہیں جبکہ اس موقع پر دیہاڑی دار مزدورں ،ریڑھی و رکشہ والوں کا خصوصی خیال رکھا جائے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ میر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے کورونا کی روک تھام کے لیے چین کے بجائے اٹلی کا ماڈل اپنایا ہے۔
یاد رہے کہ آج پاکستان میں کوروناوائرس کے آج 104 افراد میں مہلک وائرس کی تشخیص ہوئی جن میں سندھ سے 61 ، اسلام آباد میں 4، پنجاب میں 21 ، بلوچستان میں 2 ، گلگت بلتستان میں 9 اور خیبرپختونخوا میں 7 کورونا وائرس کے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔
پاکستان میں کوروناوائرس سے متاثرہ مریضوں کی اعداد و شمار کے مطابق اس وقت سندھ میں 394 ، بلوچستان میں 110 ، خیبرپختونخوا میں 38 ،اسلام آباد میں 15 ، گلگت بلتستان میں 80 ، پنجاب میں 246 اور آزاد کشمیر میں 1 مریض موجود ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News