
چاغی: پاک ایران سرحد پر مقیم ایران سے آئے تقریباً 1822 زائرین کو قلیئر قرار دیتے ہوئے کوئٹہ کی جانب روانہ کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر چاغی نے بتایا کہ پاکستان ہاوٴس میں مقیم1822 سے زائد زائرین کو لیویز اور ایف سی کی سخت سیکیورٹی میں تفتان سے کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے، ان زائرین نے اپنے قرنطینہ کی 14 روزہ مدت پوری کرلی تھی۔
ایران سے پاکستانی زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور مزید 227 زائرین تفتان پہنچ گئے ہیں۔ اب تک ایران سے آنے والے پاکستانیوں کی تعداد 6 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔
کوئٹہ سے تفتان تک ٹرین سروس معطل
ادھر چمن میں زیرو پوائنٹ پر پاک افغان باب دوستی بارویں روز بھی بند ہے۔ کسٹم حکام کے مطابق سرحد کی بندش کے باعث نہ صرف نیٹو سپلائی اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سمیت ہر قسم کی تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں، اس کے ساتھ ساتھ پیدل آمدورفت اور ایف آئی اے امیگریشن بھی بند ہے۔
یاد رہے کہ پاک ایران سرحد کی بندش کو 20 روز مکمل ہوگئے ہیں۔
تفتان میں پاک ایران سرحد کو 14 روز کی بندش کے بعد تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا تھا۔
سرحدی حکام کے مطابق پاک ایران تفتان سرحد تجارتی سرگرمیو ں کے لیے کھول دی گئی ہے۔ایران سے 12 ایل پی جی گیس بوزر ٹینکرز اور کنٹینرز تجارتی سامان لے کر پاکستانی حدود میں داخل ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ تفتان بارڈر کے ذریعے ایران سے پاکستان آنے والے زائرین کو پاکستان ہاؤس میں قرنطینہ میں رکھا جارہا ہے جہاں اب تک 3 ہزار سے زائد افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے ۔
دوسری جانب افغانستان میں بھی کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد چمن پر پاک افغان بارڈر 6 روز سے بند ہے جہاں باب دوستی سے ہر قسم کی دوطرفہ آمدورفت معطل ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News